4 اگست: خیبرپختونخوا میں 'یوم شہدائے پولیس'

اپ ڈیٹ 04 اگست 2015
صفوت غیور کو 4 اگست 2010 کو خود کش حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا ۔۔۔ فوٹو: آن لائن
صفوت غیور کو 4 اگست 2010 کو خود کش حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا ۔۔۔ فوٹو: آن لائن

پشاور: دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں قربانی دینے والے پولیس اہکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے خیبر پختونخوا میں 'یوم شہدائے پولیس' آج منایا جا رہا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اب تک اس جنگ میں ایک ہزار 5 سو 11 پولیس کے افسر اور جوان جان دے چکے ہیں۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبر پختونخوا ناصر درانی کی طرف سے ہر سال 4 اگست کو یوم شہدائے پولیس منانے کے فیصلے کا اعلان کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 5 سال قبل 2010 میں 4 اگست کو آئی جی ایف سی صفوت غیور کو ایک خود کش حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ہلاک کیا تھا۔

صفت غیور کا تعلق پولیس سروسز گروپ سے تھا وہ خیبر پختونخوا میں پولیس، ایف سی اور انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) میں اہم عہدوں پر رہ چکے تھے۔

4 اگست کو اسی مناسبت سے صوبے میں یوم شہدائے پولیس منانے کا اعلان کیا گیا۔

یوم شہدائے پولیس پر میں دعائیہ تقاریب منعقد کی جائیں گی، جس میں کے لیے فاتحہ خوانی کی جائے گی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانی دینے والے 1511 اہلکاروں میں ایک آئی جی (انسپکٹر جنرل)، 2 ڈی آئی جی، 5 ایس پی، 20 اے ایس پی و ڈی ایس پی، 22 انسپکٹر، 103 سب انسپکٹر، ایک 124 اے ایس آئی، 133 ہیڈ کانسٹیبل اور 1100 کانسٹیبل شامل ہیں۔

صوبے کے تمام اضلاع میں شہدا کیمپ لگائے گئے ہیں جس میں شہدا کی تصاویر رکھی گئیں ہیں، مرکزی تقریب پشاور پولیس لائن میں اہتمام کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں