قصوری کی کتاب کے آرگنائزر پر حملہ

اپ ڈیٹ 12 اکتوبر 2015
سدھیندرا کلکرنی کے مطابق شیو سینا کے تقریباً 10 سے 15 کارکنوں نے گھر کے باہر اُن پر سیاہ آئل پینٹ پھینک دیا—۔فوٹو/ بشکریہ این ڈی ٹی وی
سدھیندرا کلکرنی کے مطابق شیو سینا کے تقریباً 10 سے 15 کارکنوں نے گھر کے باہر اُن پر سیاہ آئل پینٹ پھینک دیا—۔فوٹو/ بشکریہ این ڈی ٹی وی

ممبئی: پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی ممبئی میں تقریب رونمائی سے محض چند گھنٹے قبل تقریب کے آرگنائزر سدھیندرا کلکرنی پر سیاہ رنگ کے پینٹ سے حملہ کردیا گیا.

این ڈی ٹی وی کے مطابق کلکلرنی نے الزام لگایا کہ ہندو انتہا پسند جماعت شیو سینا کے تقریباً 10 سے 15 کارکنوں نے اُن پر اس وقت حملہ کیاجب وہ گھر سے باہر نکل رہے تھے۔

کلکلرنی کے مطابق "جب میں گھر سے نکلا تو شیو سینا کے 10 سے 15 کارکنوں نے میری کار کو روکا اور جب میں باہر نکلا تو انھوں نے میرے اوپر سیاہ آئل پینٹ پھینک دیا اور زور زور سے چلانے لگے کہ ہم نے آپ کو پروگرام منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن آپ نے ہمارے بات نہیں مانی، لہذا اب ہم یہی کریں گے۔"

کلکرنی کے مطابق ان کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

واضح رہے کہ شیو سینا، جو بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے ساتھ ممبئی میں برسرِ اقتدار ہے، نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ وہ خورشید قصوری کی کتاب کو مبمئی میں لانچ نہیں ہونے دے گی۔

کلکرنی کا کہنا تھا کہ حکومت نے انھیں خورشید محمود قصوری اور پروگرام کی مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی کروائی تھی۔

ان کا کہنا تھا، "ہم مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ کے نہایت مشکور ہیں جنھوں نے اس قسم کی دھمکیوں کے خلاف مضبوط موقف اپنایا".

کلکرنی نے مزید کہا، "ہم اس قسم کی چیزوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں اور اس پروگرام کا انعقاد ضرور کریں گے"۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق خورشید محمود قصوری اور کلکرنی نے واقعے کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس کے دوران تقریب کے منتظم نے سابق پاکستانی وزیر خارجہ کو خوش آمدید کہتے ہوئے دعوت نامہ قبول کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر خورشید محمود قصوری نے سدھیندرا کلکرنی پر حملے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک احتجاج پر امن تھا، ٹھیک تھا لیکن کلکرنی پر حملہ بلا جواز ہے۔

یاد رہے کہ خورشید محمود قصوری اتوار کو ممبئی کو پہنچے جہاں ان کی کتاب Neither a Hawk nor a Dove: An Insider’s Account of Pakistan’s Foreign Policy کی تقریب رونمائی نہرو سینٹر کے ہال آف کلچرمیں کی جانی تھی۔

سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے ڈان اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا تھا،" ان کے ہندوستانی آرگنائزز کا کہنا ہے کہ انھیں شیو سینا کی دھمکیوں سے ڈرنا نہیں چاہیے"۔

مزید پڑھیں:شیو سینا کی دھمکیاں رائیگاں،غلام علی دہلی مدعو

یاد رہے کہ پاکستان کے نامور غزل گائیک غلام علی کا جمعہ 9 اکتوبر کو ممبئی میں ہونے والا کنسرٹ بھی شیو سینا کی ان دھمکیوں کے بعد منسوخ کردیا گیا تھا، جن میں شدت پسند ہندو تنظیم کا کہنا تھا کہ "ایسے میں جب ہمارے فوجی مر رہے ہوں، ہم پاکستان کے ساتھ ثقافتی تعلقات نہیں رکھ سکتے".

بعد ازاں نئی دہلی کے وزیر ثقافت کپل مشرا نے غلام حسین کو مدعو کرتے ہوئے کہا تھا کہ "موسیقی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی".

اس سے قبل پاکستان کے پاپ گلوکار عاطف اسلم کو شیو سینا کی جانب سے دھمکیاں ملنے کے بعد انھوں نے پونے میں اپنا کنسرٹ منسوخ کر دیا تھا. اس کنسرٹ کے ہزاروں ٹکٹ فروخت ہو چکے تھے لیکن منتظمین کو پیسے ری فنڈ کرنا پڑے۔

یاد رہے کہ شیو سینا ماضی میں پاکستان کھلاڑیوں کو بھی ہندوستان میں کھیلنے پر دھمکیاں دیتی آئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں