شیوسینا کا حملہ: پاک و ہند کرکٹ مذاکرات منسوخ

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2015
انتہا پسند ہندو تنظیم کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان سے وطن واپسی کا مطالبہ کیا جارہا ہے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
انتہا پسند ہندو تنظیم کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان سے وطن واپسی کا مطالبہ کیا جارہا ہے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

ممبئی: ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی جانب سے ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے دفتر پر دھاوا بولے جانے کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کرکٹ مذاکرات منسوخ ہو گئے ہیں۔

انتہا پسند ہندو تنظیم شیو سینا نے پیر کو پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کرکٹ روابط کی بحالی کے منصوبوں کو سبوتاژ کرتے ہوئے ہندوستان کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے دفتر پر دھاوا بول دیا.

شیو سینا کے کارکنوں نے ممبئی کے وانکھڈے اسٹیڈیم میں واقع بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) کے ہیڈکوارٹر پر دھاوا بول دیا، جن کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان سے وطن واپسی کا مطالبہ کیا جارہا ہے.

شیو سینا کے کارکن پاکستان مخالف نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے پوسٹزز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ’شہریار خان واپس جاؤ‘ کے نعرے درج تھے۔

انتہا پسند تنظیم کے کارکن بی سی سی آئی کے چیئرمین ششانک منوہر کے دفتر میں داخل ہوگئے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان سے ملاقات سے روکنے کی غرض سے ان کی میز کا گھیراؤ کر لیا.

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان اور بورڈ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربرا ہ نجم سیٹھی ہندوستان کو رواں برس دسمبر میں باہمی سیریز کھیلنے پر قائل کرنے کے لیے ان دنوں ہندوستان میں موجود ہیں.

مزید پڑھیں:شہریار، نجم سیٹھی ہندوستان دورے پر روانہ

شہریار خان اور نجم سیٹھی کی آج بی سی سی آئی کے نئے صدر ششانک منوہر سے ملاقات طے تھی، تاہم انتہا پسند جماعت شیو سینا کے احتجاج کے بعد یہ ملاقات منسوخ کردی گئی.

ممبئی میں پیش آںے والے اس واقعات کے بعد اطلاعات تھیں کہ شاید اس ملاقات کو دارالحکومت نئی دہلی منتقل کر دیا جائے لیکن بعد میں ان مذاکرات کو مکمل طور پر منسوخ کردیا گیا۔

بی سی سی آئی کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ سرکاری طور پر نئی دہلی میں کوئی میٹنگ شیڈول نہیں، اگر مذاکرات ہوں گے تو ممبئی میں بی سی سی آئی ہیڈ کوارٹر میں ہی ہوں گے۔ بی سی سی آئی اور پی سی بی کے درمیان کچھ مسائل ہیں اور پی سی بی کے سربراہ بی سی سی آئی کے صدر سے ملاقات کرنے کے خواہاں تھے تاکہ ان معاملات کو حل کیا جا سکے لیکن اب یہ ملاقات منسوخ ہو چکی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے بی سی سی آئی ہیڈ کوارٹر پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے دفتر میں گھس پر مذاکرات منسوخ کرنے کیلئے دباؤ نہیں ڈال سکتے۔

انوراگ ٹھاکر جو حکمران جماعت بی جے پی کے رکن اسمبلی بھی ہیں، نے کہا کہ جمہوریت میں احتجاج کر سکتے ہیں، آپ یہ سڑکوں پر کر سکتے ہیں لیکن کسی کے دفتر، گھر یا ہیڈ آفس پر دھاوا نہیں بول سکتے۔

ممبئی پولیس کے ڈپٹی کمشنر دھنن جے کلکرنی نے اے ایف پی کو بتایا کہ دس افراد کو گرفتار کر کے ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف فسادات کے جرم کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں 35 لوگ ملوث تھے اور ہم ان کی گرفتاری کی کوشش کر رہے ہیں۔

شیو سینا کی پاکستانی امپائر علیم ڈار کو بھی دھمکی

کرک انفو کے مطابق انتہاپسند ہندو جماعت شیو سینا نے امپائر علیم ڈار کو بھی دھمکی دی ہے کہ وہ جنوبی افریقا کے خلاف آخری ون ڈے میں امپائرنگ نہ کریں۔

واضح رہے کہ علیم ڈار ہندوستان-جنوبی افریقا سیریز میں امپائرنگ کے لیے ہندوستان میں موجود ہیں۔

آئی سی سی کے صدر ظہیر عباس اور چیئرمین ڈیو رچرڈسن نے اس واقعے کی سختی سے مذمت کی ہے۔

ڈیو رچرڈسن نے دبئی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ کرکٹ کھیلنے والے ملکوں کو آپس میں باہمی تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔

دوسری جانب کانگریس نے واقعے کی مذمت کی ہے، کانگریس کے رہنما راجیو شکلا نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ "بی سی سی آئی ایک ذمہ دار ادارہ ہے جو کبھی بھی قومی مفاد کے خلاف کام نہیں کرے گا، لہذا کرکٹ کے فیصلوں کو بی سی سی آئی پر چھوڑ دینا چاہیے."

یاد رہے کہ شیو سینا ماضی میں بھی پاکستانی کھلاڑیوں کو ہندوستان میں کھیلنے پر دھمکیاں دیتی آئی ہے۔

جبکہ گذشتہ ہفتے پاکستان کے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب کی ممبئی میں تقریب رونمائی سے محض چند گھنٹے قبل تقریب کے آرگنائزر سدھیندرا کلکرنی پر شیو سینا کے کارکنوں نے سیاہ رنگ کے پینٹ سے حملہ کردیا تھا.

یہ بھی پڑھیں:قصوری کی کتاب کے آرگنائزر پر حملہ

شیو سینا، جو بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے ساتھ ممبئی میں برسرِ اقتدار ہے، نے خبردار کیا تھا کہ وہ خورشید قصوری کی کتاب کو مبمئی میں لانچ نہیں ہونے دے گی۔

کرکٹ کے ساتھ ساتھ شیو سینا کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو بھی دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں.

پاکستان کے نامور غزل گائیک غلام علی کا جمعہ 9 اکتوبر کو ممبئی میں ہونے والا کنسرٹ بھی شیو سینا کی ان دھمکیوں کے بعد منسوخ کردیا گیا تھا، جن میں شدت پسند ہندو تنظیم کا کہنا تھا کہ "ایسے میں جب ہمارے فوجی مر رہے ہوں، ہم پاکستان کے ساتھ ثقافتی تعلقات نہیں رکھ سکتے".

یہ بھی پڑھیں:شیو سینا کی دھمکیاں رائیگاں،غلام علی دہلی مدعو

بعد ازاں نئی دہلی کے وزیر ثقافت کپل مشرا نے غلام حسین کو مدعو کرتے ہوئے کہا تھا کہ "موسیقی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی".

اس سے قبل پاکستان کے پاپ گلوکار عاطف اسلم کو شیو سینا کی جانب سے دھمکیاں ملنے کے بعد انھوں نے پونے میں اپنا کنسرٹ منسوخ کر دیا تھا. اس کنسرٹ کے ہزاروں ٹکٹ فروخت ہو چکے تھے لیکن منتظمین کو پیسے ری فنڈ کرنا پڑے۔

تبصرے (3) بند ہیں

Sherkhan Oct 19, 2015 01:53pm
شہریارخان تم انڈیاکودفع کرو،جب وہ دشمن ھےتوکس لئے اس کو کرکٹ کےلئے منارھےھو.شرم کرو یار.انڈیا پاکستان کو تباہ کرنا چاھتاتو تم لوگ اس کو منانےچلے.کوئی شرم ھوتی ھے.کوئی حیاءھوتی ھے.
Majid Ali Oct 19, 2015 08:35pm
Why they are begging India again and again to pay with us? I understand our PCB chairmen and Mr Sethi can go very far if they see money coming. They should not go India in first place now they got enough respect so come back.
Majid Ali Oct 19, 2015 08:43pm
This was planed attack from India to humiliate Pakistan but our corrupt leadership does not feel any shame the only thing they care about how to get money...why they are dying to play with India? There are other teams they can plan...