ایسے پروگرام کو نشر نہیں ہونے دینگے جس میں پاکستانی فنکار شرکت کررہے ہوں، ایم این ایس - اے ایف پی فوٹو

ممبئ: انتہا پسند ہندو جماعت نونیرمان سینا (ایم این ایس) نے لیجنڈ گلوکارہ آشا بھوسلے کو پاکستانی گلوکاروں کو اپنے پروگرام "سُر شیترا" میں مدعو کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔

 ایم این ایس کے ایک خط کے مطابق وہ ایسے پروگرام کو نشر نہیں ہونے دینگے جس میں پاکستانی فنکار شرکت کررہے ہوں کیونکہ پاکستان نے بھی سلمان خان کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم 'ایک تھا ٹائیگر' پر پابندی لگائی تھی۔

 تنظیم کے رہنماء چتراپت کرماچری سنہا کے مطابق اگر پروگرام نشر ہوا تو وہ مامعلے کو اپنے انداز سے نمٹیں گے۔

 انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستان، ہندوستان میں دہشت گرد حملوں میں ملوث رہا ہے اس لیے اس طرح کا پروگرام نشر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

 دوسری جانب، آشا بھوسلے نے ممبئ کے ایک ہوٹل میں پریس کانفرنس کے دوران ان دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے شو میں شرکت کا عزم ظاہر کیا ہے۔۔

 ان کا کہنا ہے کہ وہ سیاستدان نہیں فنکارہ ہیں اوراچھے لوگوں کے ساتھ کام کررہی ہیں۔

 تاہم انہوں نے  ایم این ایس کے رہنماء راج ٹھاکرے کے لیے اپنی پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کا علم ہے کہ وہ ان کے گانے پسند کرتے ہیں اور انہیں مہاراشٹرا سے محبت ہے۔

 واضع رہے کہ آٹھ ستمبر سے نشر ہونے والے اس پروگرام میں آٹھ پاکستانی اور آٹھ ہندوستانی فنکاروں کی شرکت طے ہے۔

 ممبئ حملوں کے بعد شیو سنہا اور دوسری انتہا پسند تنظیموں کے احتجاج کی وجہ سے کئ پاکستانی فنکاروں کو ہندوستان سے جانے پر مجبور کردیا گیا تھا تاہم کچھ فنکار ہندوستانی فلموں میں کام کرتے رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں