باؤلنگ پر پابندی فائدہ مند ثابت ہوئی، حفیظ
شارجہ: انگلینڈ کے خلاف شارجہ میں کھیلے جا رہے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں 151 رنز بنانے والےپاکستان کے اوپنر محمد حفیظ نے تسلیم کیا کہ باؤلنگ پر پابندی کی وجہ سے ان کی بیٹنگ بہتر ہوئی۔
35 سالہ اوپنر کی شاندار بلے بازی کی بدولت میزبان ٹیم نے دوسری اننگز میں 355 رنز سکور کرتے ہوئے انگلینڈ کو میچ جیتنے اور تین میچوں کی سیریز برابر کرنے کیلئے 284 رنز کا ہدف دیا۔
غیر قانونی ایکشن کی وجہ سےجولائی میں حفیظ پر12 مہینوں کیلئے باؤلنگ کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
اپنے کیریئر کی نویں ٹیسٹ سینچری سکور کرنے والے حفیظ نے بتایا کہ وہ ہمیشہ سے خود کو ایک بلے باز ہی سمجھتے تھے۔
’تاہم، باؤلنگ میرا مثبت پوائنٹ تھا، جس نے میرے اور ٹیم کیلئے اہم کردار ادا کیا اور میں یقیناً اس پابندی پر مایوس ہوں اور مستقبل میں کم بیک کروں گا‘۔
’باؤلنگ نہ کرنے کی وجہ سے میری تھکاوٹ میں کمی آئی ہے، جس سے میری پوری توجہ بیٹنگ پر مرکوز ہو گئی اور نتائج سامنے آنے لگے‘۔
حفیظ نے شارجہ میں 151 رنز کو اپنی بہترین اننگز میں سے ایک قرار دیا۔’میں اسے اپنی بہترین اننگز میں سے ایک قرار دے سکتا ہوں کیونکہ اس طرح کی پچ پر بیٹنگ کرنا آسان نہیں‘۔
’ آپ کو سوچ سمجھ کر خطرات اٹھانا پڑتے ہیں اور بطور بلے باز ایک سست آؤٹ فیلڈ پر رنز نہ بنا پانا مایوس کن ہے‘۔
بدھ کو کھیل کے چوتھے دن صبح کے سیشن میں حفیظ پر کچھ تناؤ بھرے لمحات بھی آئے۔ ایک ایسے ہی موقع پر انگلش لیگ سپنر عادل رشید سینچری سے قبل حفیظ کو دو بار آؤٹ کرنے کے انتہائی قریب آ گئے تھے۔
اس پر حفیظ نے کہا ’میں نے 2006 میں 95 رنز کی اننگز کھیلی، پھر 2012 میں 88 اور حال ہی میں ابو ظہبی ٹیسٹ میں 98 رنز کی اننگ کھیل چکا تھا، لہذا سچی بات یہ ہے کہ میں نروس تھا کیونکہ اس مرتبہ میں انگلینڈ کے خلاف سینچری بنانے سے چوکنا نہیں چاہتا تھا‘۔
حفیظ نے شارجہ کی پچ کو مختلف قرار دیتے ہوئے کہا ’یہاں ماضی میں حاصل ہونے والے تجربے نے میری مدد کی ، جس سے میں اتنی بڑا سکور کر سکا‘۔
حفیظ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان جمعرات کو سیریز 0-2 سے اپنے نام کر لے گا۔
’دو وکٹیں حاصل کرنے کے بعد ہم مزید پر اعتماد ہو گئے ہیں اور جس انداز میں ہمارے سپنرز باؤلنگ کر رہے ہیں وہ امید افزا ہے۔ یہ پچ سپنرز کو مدد دے رہی ہے اور وہ اس کا بھرپور فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں‘۔












لائیو ٹی وی