دوران ملازمت انتقال:سرکاری ملازمین کامعاوضہ کم

اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2015
تصویر میں وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو دیکھا جاسکتا ہے—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
تصویر میں وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو دیکھا جاسکتا ہے—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمت کے دوران انتقال کرجانے والے ملازمین کے ورثاء کے لیے گذشتہ سال وزیر اعظم کی جانب سے اعلان کیے گئے معاوضے میں 52 سے 70 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق سیکیورٹی سے متعلق حادثات میں موت کی صورت میں مرحوم ملازمین کے خاندان کو دیئے جانے والے معاضے میں تبدیلی نہیں کی گئی.

خیال رہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے گذشتہ سال 22 اکتوبر کو دوران ملازمت موت کا شکار ہونے والے سرکاری ملازمین کے خاندانوں کے لیے بھاری پیکج کا اعلان کیا تھا جو 15 جون 2013 سے نافذ عمل ہونا تھا۔

تاہم کچھ وجوہات کی بناء پر وزارت داخلہ کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ مذکورہ پیکج بجٹ پر اثر انداز ہورہا ہے اس لیے اس پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے گذشتہ سال اعلان کیے جانے والے پیکج میں وعدہ کیا گیا تھا کہ سروس کے دوران موت کی صورت میں گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کے لواحقین کو 25 لاکھ روپے، بی ایس 17 کے لواحقین کو 40 لاکھ روپے، بی ایس 18 اور 19 کے لواحقین کو 80 لاکھ روپے اور بی ایس 20 اور اس سے اوپر گریڈ کے سرکاری ملازمین کے لواحقین کو 90 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے موجودہ نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 1 سے 4 کے ملازمین کے لواحقین کے معاوضے میں 75 فیصد کمی کرکے اسے 6 لاکھ روپے، گریڈ 5 سے 10 کے لواحقین کے معاوضے میں 64 فیصد کمی کرکے اسے 9 لاکھ روپے، گریڈ 11 سے 15 کے لیے 52 فیصد کمی کے ساتھ 12 لاکھ روپے ، گریڈ 16 کے لیے 40 فیصد کمی کے بعد 15 لاکھ روپے، گریڈ 17 کے لیے 62.5 فیصد کمی کے ساتھ 15 لاکھ روپے، گریڈ 18 اور 19 کے لیے 70 فیصد کمی کے ساتھ 24 لاکھ روپے اور گریڈ 20 اور اس سے زائد کے لیے 66 فیصد سے زائد کمی کے ساتھ 30 لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے۔

تاہم سیکیورٹی سے متعلق اموات کی صورت میں بی ایس 1 سے 16 تک کے لیے 30 لاکھ روپے، بی ایس 17 کے لیے 5 لاکھ روپے، بی ایس 18 اور 19 کے لیے 9 لاکھ روپے، بی ایس 20 اور اس سے زائد کے لیے 10 لاکھ روپے کی رقم میں تبدیلی نہیں کی گئی۔

ڈیوٹی کے دوران دہشت گردی کے حملوں، بم دھماکوں، مقابلوں اور دیگر کا شکار ہو کر زخمی ہونے والے سرکاری ملازمین کو 5 سے 7 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے اور ان کو نوکری پر برقرار رکھا جائے گا۔

جبکہ متاثرہ ملازمین کے بچوں کو سرکاری خرچ پر گریجویشن تک تعلیم دی جائے گی۔

حکومت ایسے کسی بھی متاثرہ ملازم کی بیٹی کی شادی پر 8 لاکھ روپے فراہم کرے گی جبکہ 1 سے 8 گریڈ کے متاثرہ خاندان کو پلاٹ کی خریداری کی مد میں 2 لاکھ روپے کیش، گریڈ 9 سے 16 کے ملازمین کو 5 لاکھ روپے اور گریڈ 17 کے ملازمین کو 7 لاکھ روپے کیش دے گی۔

یہ خبر 4 دسمبر 2015 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں