راولپنڈی: پاکستانی انتظامیہ نے برطانیہ سے غیر قانونی طور پر بے دخل 6 افراد کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا۔

برطانیہ سے ڈی پورٹ کیے گئے 42 افراد کو چارٹرڈ طیارے کے ذریعے پاکستان بھیجا گیا تاہم وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ان میں سے 6 افراد کو وزارت داخلہ کے احکامات کے تحت دستاویزات کی تصدیق نہ ہونے پر قبول کرنے سے انکار کردیا۔

ایف آئی اے ڈائریکٹر انعام غنی نے ڈان کو بتایا کہ برطانیہ سے 42 بے دخل پاکستانیوں کو لے کر چارٹرڈ طیارہ راولپنڈی کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچا جہاں ان کے سفری دستاویزات کی تصدیق کی گئی، تاہم 6 افراد کے پاس دستاویزات موجود نہ تھے جس کے باعث انہیں واپس بھیج دیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستانی انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے 3 دسمبر کو یونان سے بے دخل کیے جانے 49 افراد میں 30 کو بھی دستاویزات کی تصدیق نہ ہونے پر واپس بھیج دیا تھا۔

مزید پڑھیں : یونان سے ڈی پورٹ 30 افراد واپس بھیج دیے گئے

کاغذات کی چھان بین کے بعد صرف 19 افراد کے پاکستانی ہونے کی تصدیق ہوسکی تھی۔

انعام غنی نے بتایا کہ غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے والے دیگر 36 افراد میں سے 2 کو مزید تفتیش کے لیے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل بھیج دیا گیا، جبکہ دیگر 34 افراد کو دستاویزات کی تصدیق ہونے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں : یورپی یونین، ملک بدری پر خدشات دور کرنے پر آمادہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تمام افراد غیر قانونی طریقے سے یورپ گئے تھے اور مقررہ میعاد سے زائد وقت تک وہاں مقیم تھے جس کے باعث انہیں بے دخل کیا گیا۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان یہ واضح طور پر کہہ چکے ہیں کسی غیر رجسٹرڈ ڈی پورٹی کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے۔

یہ خبر 10 دسمبر 2015 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی.

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ashian Ali Malik Dec 10, 2015 01:23pm
مہذب اور ترقی یافتہ ممالک میں جا کر تعلیم حاصل کرنا اور وہاں رہائش اختیار کرنا ہر پاکستانی نوجوان کی آرزو ہے۔ بہتر مستقبل کی اس آرذو کو سینے سے لگا کر کبھی ماں اور بہن کا زیور فروخت کر کے تو کبھی اجداد کی زمین فروخت کر کے کبھی ڈھور ڈنگر فروخت کر کے تو کبی باپ کی رٹائرمنٹ سے حاصل ہونے والی رقم کو داو پر لگا کر روزانہ لاکھوں پاستانی نوجوان مہذب اور ترقی یافتہ مما لک کے سفارتخانوں، قونصلیٹ یا ایجنٹوں کے دفاتر کا طواف کرتے ہیں۔ ایسے میں تاشفین ملک کی امریکہ واردات کرنے اور عافیہ صدیقی کے دہشت گروں سے روابط کے نتیجے میں پاکستان کے کروڑوں نوجوانوں کی آرزووں کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مہذب اور ترقی یافتہ ممالک میں پاکستانیوں اور مسلمانوں کا داخلہ نا ممکن ہوتا جائے گا۔ ہمیں اپنی اور اپنی نسلوں کی آرزاووں کے قاتلوں کو بھولنا نہیں چاہیے۔