• KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C
  • KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C

سیکیورٹی اہلکاروں کا پی ٹی آئی سینیٹر سے ناروا سلوک

شائع December 15, 2015

اسلام آباد: نوشہرہ چیک پوسٹ پر سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر نعمان وزیر اور ان کے اسٹاف کے ساتھ کیے جانے والے ناروا سلوک کے معاملے کو چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل کو فون کرکے اٹھایا ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے اراکین کو بتایا کہ نوشہرہ چیک پوسٹ پر پی ٹی آئی کے سینٹر نعمان وزیر اور ان کے اسٹاف کے ساتھ فوجی اہلکاروں کے ناروا سلوک پر سینیٹ کے نگراں ہونے کے ناطے انھوں نے یہ معاملہ جنرل راحیل شریف سے فون پر بات چیت کے دوران اٹھایا۔

رضا ربانی نے کہا کہ 'آرمی چیف نے واقعے پر حیرانگی اور مایوسی کا اظہار کیا جو میری ٹیلی فون کال سے قبل اُن کے علم میں نہیں تھا'۔

چیئرمین سینیٹ نے سینیٹرز کو بتایا کہ ’آرمی چیف نے انھیں یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اس واقعے پر انکوائری کا حکم دیں گے اور اس کے نتائج سے مجھے آگاہ کریں گے اور میں بعد ازاں آرمی چیف کے جواب سے آپ کو آگاہ کردوں گا‘۔

سینیٹ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ انھوں نے اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹس کے بعد پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نعمان وزیر سے رابطہ کیا تھا اور سینیٹر کا مؤقف سننے کے بعد آرمی چیف کو اس حوالے سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

چیئرمین کے ریمارکس کے بعد نعمان وزیر کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے کسی بھی قسم کے بیان سے گریز کرنا چاہتے ہیں اور آرمی چیف کے جواب کے منتظر ہیں.

ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے نائب چیئرمین نعمان وزیر کے مطابق مذکورہ چیک پوسٹ پر یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب وہ اپنی نجی سیکیورٹی اور ٹیکنیکل یونیورسٹیز کے فنانس ڈائریکٹرکے ہمراہ نوشہرہ میں ایک تعلیمی ادارے کے دورے پر تھے۔

انھوں نے بتایا کہ اُن کی اور ان کے اسٹاف کی جامع تلاشی کے باوجود بھی سیکیورٹی اہلکاروں نے انھیں مبینہ طور پر گراؤنڈ پر بٹھایا اور انھیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔

سینیٹ میں 5 قرار دادوں کی منظوری

سینیٹ میں موسم سرما کے پہلے سیشن کے پہلے روز 5 قرار دادیں منظور کی گئیں، جن میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی قرارداد بھی شامل ہے۔

سینیٹ نے متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی جس کے ذریعے گذشتہ سال آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے کے دوران شہید ہونے والوں سے اظہار یکجہتی کی گئی اور حکومت سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

مذکورہ قرار داد پی پی پی کی سینیٹر سحر کامران نے پیش کی تھی۔

پی پی پی کے ہی سینیٹر فرحت اللہ خان بابر کی جانب سے پیش کی جانے والی ایک قرار داد کو منظور کرتے ہوئے ہاؤس نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ’کالعدم قرار دی جانے والی تنظیموں کو دوسرے ناموں سے کام سے روکنے کے لیے موجود قانون پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے‘۔

ان قرار دادوں کی منظوری کے بعد سینیٹر اعتزاز احسن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ہاؤس کو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کریں، جس کا اعلان وزیر داخلہ کی جانب سے پشاور حملے کے ایک سال بعد کیا گیا ہے۔

اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے قائد ایوان کو ہدایت کی کہ وہ وزیر داخلہ کو نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر ہاؤس کو بریفنگ دینے کا کہیں۔

اس موقع پر ہاؤس نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر حافظ حماد اللہ کی پیش کی گئی قرار داد کو بھی منظور کیا، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 158 کے مطابق گیس فیلڈ کے اطراف میں موجود علاقوں کے مکینوں کو گیس کی فراہمی یقینی بنائے۔

اس کے علاقے سینیٹ میں پی پی پی کے عثمان سیف اللہ کی قرار داد کو بھی منظوری ملی جس میں حکومت سے سفارش کی گئی تھی کہ ’وہ اسلام آباد میں موجود کچی آبادیوں کے رہائشیوں کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کرے تاکہ وہ وقار اور احترام کے ساتھ صحت مند زندگی گزار سکیں‘۔

پانچویں قرار داد خیبرپختونخوا کی اردو حرف تہجی کو درست کرنے کے لیے پیش کی گئی تھی جو کہ سردار اعظم موسیٰ خیل اور عثمان کاکڑ نے مشترکہ طور پر پیش کی تھی۔

یہ خبر 15 دسمبر 2015 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (1) بند ہیں

حمیداللہ خٹک Dec 15, 2015 10:41am
سینیٹر،قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین قومی رہنماہیں ان کا عزت و احترام سب کو کرنا چاہیےخواہ وہ عام شہری ہو،یا پولیس اور فوجی اہل کا۔ رضا ربانی صاحب نے اچھا کیا کہ سیاسی وابستگی سے بالا تر ہوکراپنے ایک سینیٹڑکے سا تھ بدسلوکی کانوٹس لیا امید ہے چیف آف آرمی سٹاف اس کا مثبت جواب دیں گے اور اس افسوس ناک واقعےمیں ملوث افرادکو قرار واقع سزا دیں گے تاکہ آئندہ اس قسم کاناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔سینیٹ میں پیش کردہ قرارداد کے بارے میں یہ تو معلوم ہوا کہ"پانچویں قرار داد خیبرپختونخوا کی اردو حرف تہجی کو درست کرنے کے لیے پیش کی گئی تھی"لیکن وہ درست حروف تہجی کیا ہیں یہ معلوم نہ ہوسکا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025