• KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C
  • KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C

آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بِل مسترد

شائع February 2, 2016

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے آرمی ایکٹ 2015 میں ترمیم کا بل مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں جے یو آئی (ف) کی شاہدہ اختر علی کی جانب سے پیش کیے گئے ترمیمی بل میں آرمی ایکٹ 2015 سے ’مذہب‘ اور ’مسلک‘ کا لفظ نکالنے کی تجویز دی گئی تھی۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کے شیخ روحیل اصغر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

اجلاس کے دوران تقریباً تمام کمیٹی اراکین نے آرمی ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے اسے اس وقت ’غیر مناسب‘ قرار دیا۔

اراکین کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ 1952 میں گزشتہ سال اس لیے ترمیم کی گئی کیونکہ دہشت گرد مذہب اور مسلک کا نام لے کر دہشت گردی کر رہے تھے۔

بِل کی حمایت میں بات کرتے ہوئے شاہدہ اختر علی کا کہنا تھا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کی بھرپور حمایت کرتی ہیں، لیکن دہشت گردی کو صرف مذہب اور مسلک کے ساتھ نہ جوڑا جائے کیونکہ اس سے دہشت گردی کے خلاف اقدام محدود ہوں گے، جبکہ ہم تو دہشت گرد کو انسان ہی نہیں سمجھتے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی شیریں مزاری نے کہا کہ کچھ لوگ اسلام اور مسلک کے نام پر دہشت گردی کرتے ہیں، اس لیے مسلک کے الفاظ نہ نکالے جائیں۔

رکن کمیٹی اعجازالحق نے کہا کہ یہ بہت حساس معاملہ ہے اور آرمی ایکٹ کی چند شقوں پر مذہبی جماعتوں کو تحفظات ہیں۔

چیئرمین کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے ترمیمی بل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کو چھیڑنے کی اس وقت کوئی ضرورت نہیں اور بِل سے مسلک اور مذہب کے الفاظ نہیں نکالے جائیں گے۔

اجلاس کے دوران سیکریٹری دفاع عالم خٹک کی جانب سے کمیٹی کو آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ افغانستان کے حوالے سے ان کیمرا بریفنگ بھی دی گئی، جس پر ارکان نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ امریکا ہمارے ساتھ ڈبل گیم تو نہیں کھیل رہا، اسے ہمارے ہاں دہشت گردوں کی نقل و حرکت نظر آجاتی ہے اور وہ ڈرون حملہ بھی کردیتا ہے لیکن افغانستان میں بیٹھے دہشت گرد اُن کو کیوں نظر نہیں آتے، جبکہ ہم دہشت گردی کے ہر واقعے کے بعد دفاعی رویہ کیوں اختیار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع سے کہا کہ وہ آرمی چیف کے دورہ افغانستان پر مکمل بریفنگ دے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ سانحہ چارسدہ میں افغان سرزمین استعمال ہوئی اور دہشت گردوں کو وہاں سے کنٹرول کیا گیا، ہمیں امریکا کے سامنے یہ معاملہ اٹھانا چاہیے۔

یہ خبر 2 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025