19 عالمی این جی اوز کو ملک میں کام کی اجازت
اسلام آباد: حکومت کے وضع کردہ نئے طریقہ کار کے تحت وزارت داخلہ نے اصولی طور پر مزید 19 عالمی غیر سرکاری تنظیموں (آئی این جی اوز) کو ملک میں کام کرنے کی اجازت دے دی۔
یہ فیصلہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ہوا، جبکہ ان این جی اوز کو کام کرنے کے لیے حتمی منظوری آئندہ ایک ہفتے میں دیئے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں آن لائن رجسٹریشن کا طریقہ کار متعارف کرائے جانے کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب عالمی این جی اوز کو ملک میں سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
گزشتہ سال کے آخر میں بیلجیئم کی میڈیسنز سانز فرنٹیئرز (ایم ایس ایف) سمیت دیگر کئی عالمی این جی اوز کو بھی ملک میں کام جاری رکھنے کی اجازت دی گئی تھی۔
نئے طریقہ کار کے تحت تقریباً 130 عالمی این جی اوز نے رجسٹریشن کی درخواست دی تھی، جبکہ حکومت کی جانب سے نئی رجسٹر ہونے والی عالمی این جی اوز کی فہرست جاری نہیں کی گئی۔
وزارت داخلہ کے اس اجلاس میں سیکریٹری داخلہ شاہد خان اور نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) کے قائم مقام کوآرڈینیٹر احسان غنی نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں ڈی پورٹ کیے جانے والے افراد کے دوبارہ داخلے کے حوالے سے برسلز میں ہونے والے اجلاس کے علاوہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)، نجی سیکیورٹی کمپنیوں کی صلاحیت، تعلیمی اداروں اور میڈیا ہاؤسز کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھی مختلف معاملات زیرِغور آئے.
چوہدری نثار نے ڈی پورٹیز کے حوالے سے یورپی یونین کے ساتھ معاملات خوش اسلوبی سے طے کرنے پر وزارت داخلہ کے افسران کی کوششوں کو بھی سراہا۔
بریفنگ کے دوران اجلاس کو بتایا گیا کہ ای سی ایل میں شامل ناموں کی تعداد 14 ہزار سے کم ہوکر 3 ہزار تک ہوگئی ہے۔
اجلاس میں نجی سیکیورٹی ایجنسیوں کے لیے نئے ایس او پیز کی تیاری پر بھی غور کیا گیا اور وزیر داخلہ کی جانب سے پہلے مرحلے میں اسلام آباد کی 196 سیکیورٹی کمپنیوں کو اس حوالے سے نوٹسز جاری کرنے کی ہدایت کی گئی۔
یہ خبر 10 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔










لائیو ٹی وی