لاہور: پولیس نے 9 سالہ بچی کو ’ونی‘ کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے فیصلہ سنانے والی پنچایت کے چار اراکین کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

گلشنِ فرید پولیس چیک پوسٹ کے انچارج الیاس علی نے ڈان کو بتایا کہ چار میں سے تین مشتبہ افراد کی پُنو، غزوہ اور کالو کے نام سے شناخت ہوئی، جبکہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کے سیکشن 310 کے تحت درج کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں جیسے ہی واقعے کا پتہ چلا، ہم نے اس کی ایف آئی آر درج کی اور کارروائی کرتے ہوئے مبینہ ملزمان کو گرفتار کرلیا، جبکہ ہم نے پنچایت کا بچی کو ’ونی‘ کرنے والا حکم نامہ بھی اپنے قبضے میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں : پنجاب: قتل تنازع حل کرنے کیلئے 9 سالہ بچی ’ونی‘

واضح رہے کہ رواں ہفتے کے اوائل میں رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کی ایک پنچایت نے قتل کا تنازع حل کرنے کے لیے قاتل گمورام کی 9 سالہ بہن کو مقتولہ بختو مائی کے انکل کے 14 بیٹے ہری چند کے ساتھ ’ونی‘ کرتے ہوئے ان کی شادی کا فیصلہ سنایا تھا۔

پنچایت نے اپنی بیوی کو قتل کرنے والے گمورام کو مقتولہ کے راشتہ داروں کو ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

بعد ازاں پولیس نے قتل کے جرم میں گمو رام کو گرفتار کرلیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں