میامی: امریکا کی بدنام زمانہ جیل گوانتاناموبے کے سب سے پرانے قیدی کو 13 سال میں پہلی بار ضمانت حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جارہا ہے۔

مذکورہ قیدی پاکستانی تاجر سیف اللہ پراچہ کے حوالے سے امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ القاعدہ کو مالی امداد کے ساتھ دیگر سہولیات بھی فراہم کرتا تھا۔

مزید پڑھیں: 'کراچی کاٹیکسی ڈرائیور13سال سے گوانتاناموبے میں'

واضح رہے کہ سیف اللہ پراچہ کو 2003 میں بینکاک سے گرفتار کیا گیا تھا اور اسی سال امریکا کی کیوبا میں موجود جیل میں منتقل کردیا گیا۔

یاد رہے کہ ان پر کبھی بھی فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔

68 سالہ سیف اللہ پراچہ کو گزشتہ روز ضمانت کے طریقہ کار کیلئے حکومتی بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا۔

اگر جائزہ بورڈ سیف اللہ پراچہ کے حوالے سے فیصلہ کرتا ہے کہ ان سے اب کوئی خطرہ نہیں ہے تو ان کی رہائی کے امکانات روشن ہوجائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: یمنی باشندہ 13 سال تک 'غلطی' سے گوانتانامو بے میں قید رہا

اٹارنی ڈیوڈ ریمس نے بورڈ کو بتایا کہ پراچہ ایک مثالی قیدی ہوگا جو کہ ممکنہ ضمانت کے بعد پاکستان واپس جا کر اپنے خاندان اور کاروبار کو دیکھ سکے گا۔

بورڈ کی جانب سے فوری طور پر کسی بھی قسم کے فیصلے کی توقع نہیں ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں