اسلام آباد: حکومت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے انھیں علاج کے کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

چوہدری نثار نے اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف کیس موجودہ حکومت نے شروع کیا تھا اور اس حکومت نے ہر عدالت میں مشرف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کی مخالفت کی۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کا ہے۔

انھوں نے کہا کہ تقریباً دو سال سے موجودہ حکومت نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں برقرار رکھا ہوا تھا۔

چوہدری نثار نے پرویز مشرف کے حوالے سے بیک چینل میں ہونی والی بات چیت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنا یا نکالنا اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے سے مشروط ہے۔

چوہدری نثار نے کہا کہ مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے آج باقاعدہ درخواست کی گئی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف پر کیس جوں کے توں رہیں گے اور وہ ان کا سامنا کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے مقدمات میں پیش ہونے کا وعدہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے وعدہ کیا ہے کہ علاج کے بعد 4 سے 6 ہفتے میں واپس آئیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ عدالتی کارروائی میں اربوں روپے خرچ نہیں ہوتے۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

چوہدری نثار نے سوال کیا کہ پانچ سال حکومت میں رہنے والوں نے مشرف کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی؟ اور انھیں گارڈ آف آنر دے کر کیوں رخصت کیا؟

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے بار بار بیانات آرہے ہیں، سابق صدر مشرف کے حوالے سے فیصلہ جیسا بھی ہو، اس پر تنقید کرنا ایک ٹولے کی عادت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مخصوص ٹولہ حکومتی فیصلوں پر ہمیشہ تنقید کرتا رہا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے موجود حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے کہا کہ حکومت نے ساڑھے 9 ہزار افراد کا نام ای سی ایل سے نکالا ہے۔

بعد ازاں وزارت داخلہ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: مشرف کوباہرجانے کی اجازت، 'ذمہ داری سپریم کورٹ کی'

خیال رہے کہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے بدھ کو مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھنے کا حکم سنایا تھا۔

وفاقی حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی، جسے آج مسترد کر دیا گیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد بدھ کو رات گئے میڈیا پر مشرف کی ایک نجی ایئر لائن سے متوقع دبئی روانگی کی خبریں سامنے آئی تھیں، تاہم، سابق صدر کراچی کے جناح انٹرنیشل ائیرپورٹ نہیں پہنچے۔

مشرف ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لئے بیرن ملک جانے کے خواہش مند ہیں۔

ڈان نیوز نے آل پاکستان مسلم لیگ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سابق صدر کی بیرون ملک روانگی کے لئے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔

مزید پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ کا مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

واضح رہے کہ غداری کیس میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو 31 مارچ کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے جون 2014 میں مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔ اس پر وفاقی حکومت نے فیصلہ معطل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

وفاق کی درخواست پر 23 جون 2014 کو سپریم کورٹ نے فیصلہ ہونے تک سندھ ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا تھا۔

یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے 5 اپریل 2013 کو پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالا تھا، جس پر پرویز مشرف نے 6 مئی 2014 کو اپنا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

رشید عالم Mar 17, 2016 08:47pm
کوی ضرورت نہیی ھے
ahmaq Mar 18, 2016 12:38am
ji haan unhoN ney supreme court meyN yehiy kkahaa hey----jernal (General) Nisar