امیتابھ پر بھی قومی ترانہ غلط پڑھنے کا الزام

اپ ڈیٹ 21 مارچ 2016
بالی وڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن — فائل فوٹو/ اے پی
بالی وڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن — فائل فوٹو/ اے پی

نئی دہلی: کولکتہ میں پاکستان اور ہندوستان کے میچ سے قبل مبینہ طور پر ہندوستانی قومی ترانہ غلط پڑھنے پر بولی وڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواستیں جمع کروائی گئیں ہیں۔

انڈین میڈیا کے مطابق امیتابھ کے خلاف پہلی درخواست نئی دہلی کے اشوک نگر پولیس اسٹیشن میں جمع کروائی گئی، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ انھوں نے قومی ترانہ پڑھنے میں غلطی کی ہے۔

جوہو پولیس اسٹیشن میں جمع کروائی گئی دوسری درخواست میں بگ بی پر الزام لگایا گیا کہ انھوں نے کبڈی لیگ میں بھی قومی ترانہ پڑھنے میں غلطی کی تھی۔

مزید پڑھیں: شفقت امانت علی کی قومی ترانہ 'پڑھنے میں غلطی'

درخواست میں امیتابھ بچن پر قومی ترانہ پڑھنے میں "غلط الفاظ۔" استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ اسے اصل دورانیے سے 30 سیکنڈ پہلے ختم کرنے کا ابھی الزام عائد کیا گیا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق امیتابھ نے قومی ترانہ ایک منٹ 22 سیکنڈ میں پڑھا جبکہ اس کا اصل دورانیہ 52 سیکنڈ ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ہندوستانی میڈیا میں یہ رپورٹس آرہی تھیں کہ بولی وڈ کے لیجنڈری اداکار نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور ہندوستان کے میچ میں شمولیت کیلئے 4 کروڑ روپے لیے تاہم بعد ازاں بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی نے یہ واضح کیا کہ امیتابھ نے مذکورہ پروگرام میں شرکت کیلئے ایک روپیہ بھی نہیں لیا۔

گنگولی کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے سفر اور کوکلتہ میں قیام کیلئے 30 لاکھ روپے بھی خود سے ادا کیے۔

یاد رہے کہ پاکستان کے معروف گلوکار شفقت امانت علی نے قومی ترانہ پڑھنے میں غلطی کی تھی جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ شفقت نے گزشتہ روز اس غلطی پر معافی مانگی تھی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Dr.Afzaal Malik Mar 21, 2016 08:08pm
کسی بھی انسانی غلطی کو ایشو بنا لینا شاید بہت سے لوگوں کا ضمیر گوارا نہیں کرتا ہو گا۔ امیتابھ بچن اب سینئر سٹیزن کے طور پر جانے جاتے ہیں اور اُن کا احترام پوجنے کی حد تک کیا جاتا ہے۔ اُن کیخلاف انگلی اُٹھانے کا مقصد اپنا قد اونچا کرنے اور میڈیا میں آنے کی کوشش تو قرار پا سکتا ہے۔ شفقت امانت علی نے جس خلوص محبت اور پیار سے قومی ترانہ بھارت کی سرزمین پر گایا اس سے جذبہ حب الوطنی رکھنے والے کروڑوں عوام کے سر فخر سے بلند ہو گئے ہیں۔ کرکٹ ٹیم اگر نروس ہو کر روایتی کھیل پیش نہیں کر سکی تو شفقت امانت علی بھی انسان ہے۔ لاکھوں کا مجمع اور انڈیا جیسا ملک جہاں انتہا پسند اب حکومت میں بھی شامل ہیں کے سامنے کوئی بھی نروس ہو سکتا ہے۔ جرم کے پیچھے محرکات یا مفاد دیکھا جاتا ہے۔ نادانستگی میں ہونیوالی غلطی جرم قرار نہیں پا سکتی۔ دونوں ملکوں کے عوام اگر کرکٹ کی وجہ سے قریب آتے ہیں تو یہ شاید انتہا پسندوں کو قبول نہیں ہوگا۔ بھارت کو سوچنا ہو گا کہ پاک بھارت عوام ہر سال کم از کم پانچ ٹی ٹونٹی پانچ ون ڈے اور پانچ ٹیسٹ دونوں ملکوں کے مابین دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس میں دونوں ملکوں کا کمرشلی فائدہ بھی ہے۔