مینگورہ : وادی سوات میں کالام روڈ پر جیب دریائے سوات میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ڈوب گئے۔

بحرین پولیس کے مطابق یہ بدقسمت خاندان اچھے موسم میں رمضان کے ایام گزارنے کے لیے کالام سے مینگورہ کی جانب جارہا تھا جب گاڑی دریائے سوات میں جاگری۔

بحرین پولیس کے عہدیدار نے بتایا "ڈوبنے والے ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے جن میں ایک شوہر اور بیوی، ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل تھے"۔

یہ واقعہ ہفتہ کی سہ پہر کو اس وقت پیش آیا جب وادی کے لوگ اکثر آرام کررہے ہوتے ہیں۔

مقامی افراد اپنے گھروں سے حادثے کے مقام کی جانب تیزی سے اس وقت گئے جب انہوں نے گاڑی کے دریا سے ٹکرانے کی تیز آواز سنی۔

ایک مقامی رہائشی آفتاب علی نے بتایا " جب ہم حادثے کے مقام پر پہنچے تو ہم نے فرنٹ اسکرین کا ایک فریم، کھڑکی کے شیشوں کے ٹکڑے اور گاڑی کا نمبر پلیٹ دیکھا، تاہم اس وقت تک گاڑی مکمل طور پر دریا میں غائب ہوچکی تھی، جس کے بعد ہم لوگوں نے ڈوبنے والوں کی تلاش شروع کی"۔

مقامی افراد اور پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ گاڑی اور ڈوبنے والے خاندان کے افراد کی لاشیں بازیاب کرائی جاسکیں۔

اب تک دو لاشوں کو دریائے سوات میں بحرین اور مدائن کے علاقوں میں برآمد کیا جاچکا ہے جن کی شناخت بہادر سید اور عمر سید کے نام سے ہوئی ہے جبکہ دیگر تلاش اب بھی جاری ہے۔

کالام روڈ پر پیش آنے والے تمام حادثات رپورٹس کے مطابق سڑک کی بدتر حالت کے باعث پیش آتے ہیں، یہ روڈ 2010 کے سیلاب کے باعث متعدد مقامات سے بری طرح متاثر ہوئی تھی۔

حال ہی میں سڑک کی خراب حالت کے باعث گورنائی گاﺅں کے علاقے میں ایک جیپ دریائے سوات میں جاگری تھی جس سے چار افراد ہلاک اور چار شدید زخمی ہوگئے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں