• KHI: Partly Cloudy 17.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.8°C
  • KHI: Partly Cloudy 17.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.8°C

حکومت نہیں چاہتی کہ پاناما معاملہ حل ہو: افتخار چوہدری

شائع June 26, 2016

پاکستان جسٹس ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اور سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا ہے کہ حکومت نہیں چاہتی کہ پاناما معاملہ جلد از جلد حل ہو اور یہی وجہ ہے وہ اس میں مسلسل تاخیر کی کوشش کررہی ہے۔

رواں سال اپریل میں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقتور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں کا انکشاف

ان دستاویزات میں روس کے صدر ولادی میر پوٹن، سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان، آئس لینڈ کے وزیر اعظم، شامی صدر اور پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت درجنوں حکمرانوں کے نام شامل ہیں۔

اس سلسلے میں وزیر اعظم نے ایک اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس کمیشن کے ٹی او آرز پر حکومت اور حزب اختلاف میں اتفاق نہیں ہو سکا تھا۔

ڈان نیوز کے پروگرام دوسرا رُخ میں ایک خصوصی انٹرویو میں انھوں کہا کہ جس طرح سے وزیراعظم نواز شریف نے تحقیقات کیلیے خود کو پیش کیا ہے، تو انہیں چاہیے کہ وہ ملک کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے اس کا آغاز بھی خود سے کریں تاکہ ڈیڈلاک ختم ہوسکے۔

عید کے بعد اپوزیشن کے سڑکوں پر آنے کے اعلان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر نکلنے کی باتیں کرنے والے یہ ضرور سوچ لیں کہ اس ملک میں جمہوریت بہت مشکل سے آئی ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں پر کافی سنگین الزام ہے، لہذا انہیں چاہیے کہ وہ لوگوں کو اس نوبت تک نہ لے جائیں کہ معاملہ سڑکوں پر آکر ہی حل ہو۔

یاد ہے کہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف 3 نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی لگا کر اس وقت چیف جسٹس کے عہدے پر تعینات افتخار چوہدری کو بھی معزول کر دیا تھا جس کے بعد وکلاء اور سیاسی جماعتوں نے ان کی بحالی کی تحریک شروع کی۔

'نواز شریف ججز نہیں اپنی حکومت بحال کرنے نکلے تھے'

2008 میں بننے والی پیپلز پارٹی کی حکومت نے افتخار چوہدری کو اس وقت بحال کرنے کا اعلان کیا تھا جب نواز شریف تمام رکاوٹیں توڑتے ہوئے لاہور سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئے۔ یہ وہی وقت تھا جب پنجاب میں گورنر راج نافذ کرکے پاکستان مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت کو ختم کر دیا گیا تھا۔

اس حوالے سے افتخار چوہدری کا مؤقف ہے کہ نواز شریف ججز کی بحالی نہیں، بلکہ پنجاب میں گورنر راج کی وجہ سے ختم ہونے والی اپنی حکومت کو بحال کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلے تھے۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025