’قائداعظم بھی اداکار بننا چاہتے تھے‘

پاکستانی اداکار فہد مصطفیٰ اور مہوش حیات خان ٹریلر لانچ تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے —۔فوٹو/ ڈان
پاکستانی اداکار فہد مصطفیٰ اور مہوش حیات خان ٹریلر لانچ تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے —۔فوٹو/ ڈان

کراچی: آنے والی پاکستانی فلم ’ایکٹر اِن لا‘ کا پہلا ٹریلر جاری کردیا گیا جس میں موجود ایک ڈائیلاگ ’قائداعظم بھی اداکار بنتا چاہتے تھے‘ مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب میں موجود تمام میڈیا نمائندوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔

میڈیا نمائندوں کا خیال تھا کہ یہ جملہ توہین آمیز ہے۔

فلم کے مرکزی کردار فہد مصطفیٰ نے سب سے پہلے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ ایک فلم ہے اور ڈائیلاگ اس فلم کی کہانی کا حصہ ہے'۔ ان کا کہنا تھا کہ فلموں میں اس قسم کی چیزیں سامنے آتی ہیں لیکن وہ چاہتے ہیں کہ سب پہلے فلم کو دیکھ لیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی یقین دہانی کروائی کے فلم میں ایسا کچھ بھی موجود نہیں جو کسی کے لیے توہین کا باعث ہو۔

جب یہی سوال فلم کے ہدایت کار نبیل قریشی سے کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کو یہ ٹریلر ’بکھرے‘ ہوئے انداز میں دکھایا گیا ہے، لہذا وہ اس ڈائیلاگ کا پس منظر نہیں جان سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حقائق پر مبنی ہے اور فلم کا خیال دراصل وہیں سے ملا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قائداعظم اداکار بننا چاہتے تھے کیوں کہ جب وہ وکالت پڑھنے کے لیے لندن گئے تھے تو وہاں انہوں نے شیکسپیئر کے ڈرامے کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ قائداعظم نے اس خواہش کا اظہار اپنے والد کو لکھے گئے ایک خط کے ذریعے کیا تھا تاہم ان کے والد نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ ’تم اپنے خاندان کو دھوکا نہیں دے سکتے‘۔

ان کے مطابق اس کے بعد ہی قائد ایک کامیاب وکیل بنے اور ہمیں آزادی دلانے میں مدد کی۔

مزید پڑھیں: ایکٹر ان لا کی پہلی جھلک ریلیز

فہد مصطفیٰ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ ایسی فلمیں بھی بنی ہیں، جو لوگوں کی ناراضگی کا باعث بنیں، لیکن فلم ’ایکٹر اِن لا‘ میں صرف تفریح کا عنصر موجود ہے۔

اس سے قبل، فلم کی پروڈیوسر فضا علی مرزا کا کہنا تھا کہ یہ ان کی ہدایت کار نبیل کے ساتھ دوسری فلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم بے حد محنت اور اچھے مقصد کے ساتھ بنائی گئی ہے۔ انہوں نے فلم کے ذریعے شائقین کو محظوظ کرنے کی کوشش کی ہے اور فلم دیکھنے کے بعد ہی بتایا جاسکتا ہے کہ اس نے فلم بینوں کو کتنا محظوظ کیا۔

نبیل قریشی کا کہنا تھا کہ دن کے آغاز میں جب انہوں نے فیس بک دیکھا تو انہیں احساس ہوا کہ ان کی کامیاب فلم ’نامعلوم افراد‘ کا ٹریلر 27 جون 2014 کو ریلیز ہوا تھا۔ انہوں نے اسے ماضی کا خوشگوار لمحہ قرار دیا۔ نبیل کے مطابق اُس وقت وہ کافی پر اعتماد تھے کیوں کہ کوئی انہیں نہیں جانتا تھا لیکن اس بار وہ کافی محتاط ہیں۔

اداکارہ مہوش حیات، جہنوں نے فلم میں مرکزی کردار کیا ہے، کا کہنا تھا کہ فلم ’ایکٹر اِن لا‘ میں کام کرنے کا تجربہ کافی اچھا رہا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے لیے یہ فخر اور خوشی کی بات ہے کہ وہ اس کا حصہ بنیں۔ مہوش کا کہنا تھا کہ فلم میں اُن کا کردار کافی مشکل تھا جس کے لیے انھوں نے کئی مرتبہ ریہرسل کی۔ انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ فلم دیکھیں اور پاکستانی سنیما کو سپورٹ کریں۔

فہد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت زیادہ فلمیں نہیں بنائی جاتیں۔ سب کا یہی خیال ہوتا ہے کہ انہوں نے اچھی فلم بنائی لیکن سب سے اہم محنت اور اپنی طرف سے بہترین کام کرنا ہے، باقی خدا اور شائقین کے ہاتھوں میں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فلم کوئی عام کامیڈی نہیں، اس فلم میں اُن سماجی مسائل پر بھی نظر ثانی کی گئی ہے جس کے بارے میں سب بات کرنا چاہتے ہیں لیکن کر نہیں پاتے۔ انہیں امید ہے کہ شائقین اس فلم کو دیکھنے کے بعد تھیٹر سے باہر ایک پیغام لے کر آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اوم پوری فلم کی تشہیرکیلئے پاکستان آئیں گے،ہدایتکار

ہندوستانی اداکار اوم پوری نے بھی اس فلم میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے جنہوں نے اس تقریب میں ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے شرکت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ سب نے اس پراجیکٹ پر بے حد محنت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے فلم کے لیے اچھی دعائیں کی ہیں اور امید ہے کہ شائقین اسے سپورٹ کریں گے۔

اوم پوری کے اس پیغام کے بعد سامعین کو فلم کا ٹریلر دکھایا گیا، جو انہیں اتنا پسند آیا کہ اسے دوبارہ دکھانے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔

اس تقریب کا انتظام شہناز رمزی نے کیا تھا، جس کے دوران نینا کاشف، ایلے خان اور رعنا کامران نے بھی گفتگو کی۔

یہ خبر 29 جون 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں