تاریخی عمارتوں کو ثقافت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔۔۔ایسی ہی تاریخی عمارتوں میں لاہور کی بادشاہی مسجد بھی شامل ہے جو مغلیہ طرز تعمیر کے شاہکاروں میں سے ایک ہے.

بادشاہی مسجد 1673 میں اورنگزیب عالمگیر نے لاہور میں بنوائی۔ اس مسجد کو اس وجہ سے بھی تاریخی اہمیت حاصل ہے کہ 22 فروری، 1974ء کولاہور میں منعقد دوسری اسلامی سربراہی کانفرنس کے موقع پر 39 سربراہانِ مملکت نے جمعہ کی نماز اس مسجد میں ہی ادا کی۔

یہ پاکستان کی دوسری اوردنیا کی ساتویں بڑی مسجد کا اعزاز رکھتی ہے۔ مسجد کی تعمیر کو کم و بیش دو سال کا عرصہ صرف ہوا جس کیلیے سرخ پتھر اورماربل کا استعمال کیا گیا اندرونی حصے میں پتھروں کو تراش کر بنائے گئے ڈیزائن اور کاشی کاری نے اس کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیئے.

278،784 مربع فٹ پر محیط اس مسجد کے صحن میں کم وبیش ایک لاکھ نمازیوں کی گنجائش ہے جبکہ وضو خانہ بھی بہت وسیع ہے۔

سیاح جہاں ثقافتی ورثے کو دیکھنے کے لیے یہاں دنیا بھر سے آتے ہیں وہیں یادگار لمحات کو کیمرے کی آنکھ سے عکس بند کر تے ہیں ۔

تبصرے (0) بند ہیں