عدن: یمن کے مشرقی شہر ماریب میں حوثی باغیوں کے راکٹ حملے میں 7 بچے ہلاک ہوگئے۔

ماریب شہر کے ڈپٹی ریجنل ڈائریکٹر آف سیکیورٹی عبدالغنی شالان کا کہنا تھا کہ مذکورہ راکٹ ایک مکان کے صحن میں گر کر پھٹ گیا، جہاں بچے کھیل میں مصروف تھے۔

انھوں نے بتایا کہ ایک دوسرے واقعے میں حوثی باغیوں کی جانب سے دو مختلف مکانات پر دو راکٹ داغے گئے جس کے نتیجے میں 25 شہری زخمی ہوئے، زخمیوں میں بیشتر خواتین اور بچے تھے۔

ماریب کے مرکزی ہسپتال کے ڈائریکٹر صالح الشادادی نے ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ حوثی باغیوں نے ماریب کے مغرب میں 10 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ایک پہاڑ ہایلان سے راکٹ داغے تھے۔

واضح رہے کہ ماریب شہر کا بیشتر حصہ حکومتی فورسز کے قبضے میں ہے، جو اس شہر کے مغرب اور شمال میں حوثی باغیوں سے لڑ رہے ہیں۔

رواں سال جون میں اقوام متحدہ نے سعودی عرب کے زیر سربراہی قائم عرب ممالک کے اتحاد کی افواج کو یمن میں ہزاروں شہریوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا جس کے بعد یمن میں بچوں کی ہلاکت کے حوالے سے سعوی عرب اور اقوام متحدہ میں اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔

ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ نے بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی پر مذکورہ اتحاد کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔

جس کے بعد ریاض نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون پر اس اتحاد کو مذکورہ فہرست سے ہٹانے کیلئے دباؤ ڈالا اور اقوام متحدہ کے امدادی پروگراموں کو سعودی عرب کی جانب سے فراہم کیے جانے والے فنڈز بند کرنے کیلئے بھی خبردار کیا۔

یاد رہے کہ یمن میں مارچ 2015 سے جاری کشیدگی کے باعث اب تک 6 ہزار 400 افراد ہلاک اور 30 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں