سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے حریت پسند گروپ 'حزب المجاہدین' نے برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد اپنے نئے کمانڈر کا اعلان کردیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے برہان وانی کی جگہ 'محمود غزنوی' نامی شخص کو تنظیم کا نیا کمانڈر مقرر کیا گیا ہے، برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ریاست میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اور اب تک ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے 30 نہتے کشمیری مظاہرین ہلاک جبکہ 350 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

رپورٹ میں کشمیر کی مقامی نیوز ایجنسی کے این ایس کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حزب المجاہدین کے چیف سید صلاح الدین نے تنظیم کے اجلاس کے بعد ایک جاری بیان میں محمود غزنوی کے نام کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: برہان مظفر وانی کون تھا؟

حزب المجاہدین کے چیف سید صلاح الدین — فائل فوٹو.
حزب المجاہدین کے چیف سید صلاح الدین — فائل فوٹو.

ہندوستانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ غزنوی کے حوالے سے مزید تفصیلات تک رسائی حاصل نہیں ہوسکی ہے لیکن یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ان کا اصلی نام شہباز احمد بھٹ ہے، تاہم پولیس نے اس حوالے سے کسی بھی قسم کے بیان سے گریز کیا ہے۔

جنوبی کشمیر کے علاقے سے تعلق رکھنے والے 'محمود غزنوی یا شہباز احمد بھٹ' کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ برہان مظفر وانی کے قریبی دوست تھے۔

رپورٹ میں ہندوستانی سیکیورٹی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ 'محمود غزنوی یا شہباز احمد بھٹ' اور شاکر احمد بھٹ نامی کشمیری نوجوان نے 2015 میں برہان وانی کے بھائی خالد وانی کی ہلاکت کے بعد حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی تھی، اس موقع پر شاکر احمد بھٹ کی عمر 16 برس تھی۔

دسمبر 2015 میں پولیس نے متعدد حریت پسندوں کے سر کی قیمت مقرر کی تھی، جس میں شہباز احمد بھٹ بھی شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرے، پاکستان

برہان مظفر وانی — فوٹو: بشکریہ انڈین ایکسپریس
برہان مظفر وانی — فوٹو: بشکریہ انڈین ایکسپریس

گذشتہ روز ہندوستان ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ جموں کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے ہاتھوں مقابلے میں ہلاک کیے گئے کشمیری نوجوان اور حریت پسند برہان مظفر وانی ایک ہونہار طالب علم تھے جس نے ہندوستانی فوجیوں کے مظالم کے خلاف صرف 15 سال کی عمر میں ہتھیار اٹھائے۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق برہان وانی نے اپنے بڑے بھائی خالد وانی پر ہندوستانی فوجیوں کے تشدد کے بعد ہتھیار اٹھائے تھے۔

خیال رہے کہ برہان مظفر وانی کے بھائی محمد خالد وانی کو گزشتہ سال 14 اپریل 2015 کو ہندوستانی فوج نے ترال کے علاقے میں ایک 'جعلی مقابلے' میں ہلاک کر دیا تھا، خالد حسین ایم ایس کے طالب علم تھے ان کے ہمراہ ان کے ایک دوست بھی ہلاک ہوئے تھے۔

ایک سال قبل حزب المجاہدین کے 21 سالہ کمانڈر برہان مظفر وانی کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے کشمیری نوجوانوں کو ہندوستان کے خلاف مسلح جدوجہد کا حصہ بننے کی دعوت دی تھی۔

مزید پڑھیں: حزب المجاہدین کے کشمیری کمانڈر کی ہلاکت پر پاکستان کی مذمت

برہان وانی کے بھائی خالد وانی — تصویر بشکریہ ممبئی مرر.
برہان وانی کے بھائی خالد وانی — تصویر بشکریہ ممبئی مرر.

یہ پہلا موقع تھا کہ کشمیر کی کسی عسکری تنظیم کی جانب سے باقاعدہ طور پر نوجوانوں کو عسکری کارروائیوں میں حصہ لینے کی دعوت دی گئی۔

کشمیری نوجوانوں کے نزدیک برہان وانی حریت پسند اورایک ہیرو تھے، جبکہ ہندوستانی فورسز کا دعویٰ تھا کہ وہ ریاست میں ہونے والے متعدد حملوں میں ملوث ہیں۔

یاد رہے کہ حزب المجاہدین دیگر کشمیری عسکریت پسند تنظیموں کی طرح ہندوستان کے مظالم کے خلاف مسلح جدوجہد کررہی ہے۔ ہندوستان کے زیر انتظام کے کشمیر میں حالیہ دنوں میں ایک بار پھر مسلح جدو جہد تیز ہو گئی ہے، کچھ عرصہ قبل بھی ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے مسلح حریت پسندوں کی تصاویر سامنے آئی تھیں۔

کشمیر میں ہندوستانی فوج پر حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے جن میں متعدد فوجیوں کی ہلاکت ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں