اوکاڑہ: صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں مبینہ طور پر القاعدہ سے تعلق رکھنے والے 6 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) سعود مگسی کے مطابق اوکاڑہ کے نواحی گاؤں چک آر ایل-28 کے ایک مکان میں 6 سے 8 مبینہ دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن شروع کیا گیا، آپریشن کے دوران دھماکے سے مذکورہ مکان کی چھت گرگئی۔

دہشت گردوں کے ٹھکانے سے بھاری مقدار اسحلہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا—۔ فوٹو/ ڈان نیوز
دہشت گردوں کے ٹھکانے سے بھاری مقدار اسحلہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا—۔ فوٹو/ ڈان نیوز

انہوں نے بتایا کہ 3 گھنٹوں تک جاری رہنے والے آپریشن کے نتیجے میں 6 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ ان کے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

پولیس کے مطابق دہشت گرد حساس مقامات اور ڈی پی او کے دفتر پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے اور ان کے قبضے سے ڈی پی او آفس کا نقشہ بھی برآمد کیا گیا۔

زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر (ٹی ایچ کیو) میاں چنوں اور ڈسٹرکٹ ہسپتال خانیوال منتقل کردیا گیا۔

پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2  اہلکار زخمی ہوئے—۔ فوٹو/ ڈان نیوز
پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 اہلکار زخمی ہوئے—۔ فوٹو/ ڈان نیوز

یہ بھی پڑھیں: پنجاب:کالعدم تنظیموں کےخلاف فوجی آپریشن شروع

قبائلی علاقوں اور کراچی کے بعد گذشتہ دنوں جنوبی پنجاب میں بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا۔

پنجاب میں آپریشن کا فیصلہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی میں ملوث کسی شخص سے رعایت نہیں برتی جائے گی اور نہ ہی کوئی اثرو رسوخ برداشت کیا جائے گا۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ لاہور سمیت پورے صوبے کو دہشت گردی سے پاک کیا جائے، جبکہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا جائے۔

خیال رہے کہ رواں سال 4 مئی کو پنجاب میں پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ضلع ننکانہ صاحب میں پانچ مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں