راولپنڈی : پنجاب کے محکمہ داخلہ نے پولیس کو جماعت الدعوۃ کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے کہ جماعت الدعوۃ اقوام متحدہ کے واچ لسٹ میں شامل ہے جبکہ اس تنظیم پر 2008 میں ہندوستان کے شہر ممبئی میں حملے کروانے کا الزام بھی عائد کیا جاتا ہے۔

جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید ہیں جبکہ اس کی تنظیم کے ماتحت فلاح انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف) کے نام سے فلاحی تنظیم کام کر رہی ہے جس کے ذریعے ملک بھر سے فنڈ جمع کیے جاتے ہے۔

پنجاب پولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) آپریشن اور صوبے کے تمام ڈویژنل پولیس سربراہان کو جماعت الدعوۃ کے فنڈ جمع کرنے کی تفصیلات اور اس سے ملحقہ تنظیموں کی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پنجاب کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامے کے مطابق جماعت الدعوۃ فطرہ، زکواۃ اور صدقات کے ذریعے چندہ جمع کرتی ہے جبکہ ماہ رمضان میں ان کی تنظیم بہت سرگرم ہوجاتی ہے۔

سندھ میں مٹیاری کے کئی علاقوں میں بھی پمفلٹ اور پوسٹرز کے ذریعے لوگوں کو فلاحی ادارے کو چندہ دینے کی دعوت دی جاتی رہی ہے۔

نیو سعید آباد میں عمر بن خطابؓ اور نیو ہالا میں فلاح مرکز عطیات جمع کرنے کے لیے مراکز قائم کئے گئے۔

پولیس کے ایک سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہدایات جاری کی گئیں، انٹیلی جنس ایجنسیاں جماعت الدعوۃ کی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ واچ لسٹ میں شامل جماعتوں کی نگرانی کے لیے پہلے ہی سخت اقدامات کیے جانا چاہیئے تھا لیکن صوبائی حکومت ٹھوس وجوہات کے بغیر مذہبی تنظیموں کے خلاف اقدامات کرنے سے گھبرا رہی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان نے یہ افواہ پھیلائی ہے کہ جماعت الدعوۃ نے 2005 میں زلزلے کے بعد آزاد کشمیر، ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں فلاحی مراکز قائم کیے جس کے لیے حکومت کی جانب سے اس تنظیم کو رعایت دی گئی، ان افواہوں کی بنیاد پر عالمی برداری نے جماعت الدعوۃ کی سخت نگرانی شروع کی۔

سینیئر پولیس عہدے دار کا کہنا تھا کہ حکومت نے محسوس کیا ہے کہ یہ فلاحی ادارے کے ذریعے صرف چندے اکھٹے کرنا تنظیم کا اصل کام نہیں ہے، اس کے بعد ہی حکومت نے عطیات کے نام پر جمع ہونے والی رقم کی چھان بین کا فیصلہ کیا۔

روالپنڈی کے ریجنل پولیس افسر (آر پی او) محمد وصال فخر سلطان راجہ اور دوسرے سینیئر افسران اس معاملے میں کچھ کہنے سے ہچکچا رہے تھے۔

تاہم آر پی او آفیسر محمد وصال فخر سلطان راجہ نے تصدیق کی کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری ہدایت نامہ موصول ہو گیا ہے جبکہ پولیس حکومتی ہدایت پر عملدر آمد کرے گی۔

یہ خبر 29 جولائی کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

AnwarThinks Jul 29, 2016 08:57pm
میرے خیال میں کسی بھی ملک میں کوئ بھی جماعت ایجنسیوں کی آشیرباد کے بغیر فعال ہو ہی نہیں سکتی . لیکن جب مقاصد حاصل ہوچکیں یا بیرونی دباؤ جو خود ملک یا ایجنسیوں کے مفاد کے خلاف ہوتو کئ وجوہات جو پہلے سے موجود ہوتی ہیں کوبنیاد بنا کر پابندی عائد کردی جاتی ہے یا ختم کردینا مناسب سمجھا جاتا ہے.