نیویارک: امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی نژاد امریکی فوجی کے والد کی تقنید کا جواب دے دیا۔

فلاڈلفیا میں ہونے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن سے عراق میں جنگ کے دوران مارے جانے والے پاکستانی نژاد امریکی فوجی ہمایوں خان کے والد خضر خان نے ایک جذباتی تقریر کی تھی اور اس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

خضر خان نے کہا تھا کہ 'ڈونلڈ ٹرمپ! آپ نے کوئی قربانی نہیں دی، اگر ڈونلڈ ٹرمپ کا بس چلتا تو میرا بیٹا کبھی امریکا میں داخل نہیں ہوسکتا تھا'۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ 'ڈونلڈ ٹرمپ! آپ امریکیوں سے کہتے ہیں کہ وہ اپنے مستقبل کیلئے آپ پر اعتماد کریں، کیا آپ نے کبھی امریکا کا آئین کھول کر پڑھا ہے؟َ میں اپنے پاس موجود امریکی آئین کی کاپی آپ کو دینے میں خوشی محسوس کروں گا'۔

خضر خان نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ آئین میں لفظ 'لبرٹی' اور برابری کی بنیاد پر تحفظ کے قانون کو پڑھیں۔

پاکستانی نژاد خضر خان نے امریکا میں مقیم مسلمانوں اور تمام تارکین وطن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ امریکی انتخابات کو ہلکا نہ لیں۔

خضر خان کی اس تقریر کے دوران ان کی اہلیہ غزالہ خان بھی ساتھ ہی کھڑی تھیں تاہم انہوں نے خطاب نہیں کیا۔

اب ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ میں نے بھی بہت قربانیاں دی ہیں اور سخت محنت کے بعد یہ مقام حاصل کیا ہے۔

ٹرمپ نے استفسار کیا کہ امریکی آرمی کے کیپٹن ہمایوں خان کی والدہ کیوں خاموش تھیں؟ کیا انہیں کنونشن سے خطاب نہیں کرنے دیا گیا؟

صدارتی امیدوار نے کہا کہ کیا خضر خان کی تقریر ہیلری کلنٹن کے اسکرپٹ رائٹرز نے تحریر کی تھی؟ انہوں نے کہا کہ میں نے بھی ہزاروں لوگوں کو روزگار دیا اور سینیئر فوجی اہلکاروں کیلئے لاکھوں ڈالرز اکھٹے کیے، یہ بھی میری قربانی ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ خضر خان تقریر کے دوران بہت جذباتی لگ رہے تھے اور وہ مجھے ایک اچھے انسان لگے لیکن ان کی اہلیہ نے خطاب کیوں نہیں کیا یہ شک کی بات ہے۔

اس حوالے سے ہیلری کلنٹن نے وضاحت کی کہ غزالہ خان ایک بہادر خاتون ہیں جو اپنے شوہر کے ساتھ اسٹیج پر موجود تھیں۔

خود غزالہ خان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے خطاب اس لیے نہیں کیا کیوں کہ آج بھی جب وہ اپنے بیٹے کی تصاویر یا تذکرہ سنتی ہیں تو بہت جذباتی ہوجاتی ہیں۔

خضر خان نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ ہیلری کلنٹن کی مہم کے ارکان نے پیشکش کی تھی کہ اگر آپ اپنی تقریر لکھوانا چاہتے ہیں تو ہم اس میں معاونت کرسکتے ہیں لیکن میں نے انہیں منع کردیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے ان سے کہا کہ 'جو میرے دل میں ہے مجھے کہنے دیں، بات دل سے نکلے گی اور دلوں تک پہنچے گی'۔

واضح رہے کہ خضر خان پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور ان کا بیٹا ہمایوں خان امریکی آرمی میں کیپٹن تھا جو 2004 میں عراق میں ایک بم دھماکے میں مارا گیا تھا۔


تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad kashif munir bhatti Jul 31, 2016 07:14pm
what a childish reply by trump