نئی دہلی: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جاری ظلم وستم کے موضوع پر مباحثے کے دوران ملک مخالف نعرے لگانے پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ہندوستان چیپٹر کے خلاف ’بغاوت‘ کا مقدمہ درج کردیا گیا۔

دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے خلاف بغاوت سمیت انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جس میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم پر الزام عائد کیا گیا کہ مباحثے میں ہندوستان مخالف نعرے لگائے گئے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 13 اگست کو ریاست کرناٹکا کے شہر بنگلور میں واقع یونائیٹڈ تھيولوجیكل کالج میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک مباحثے کا انعقاد کیا گیا تھا، بحث کے دوران طالب علموں کے ایک گروپ نے ملک مخالف نعرے لگائے جس کے بعد کچھ طالب علموں نے ان کی مخالفت کی اور دونوں گروپوں میں جھڑپ ہوگئی۔

حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں نے ملک مخالف نعرے لگائے جانے کے خلاف احتجاج کیا اور ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے خلاف ثبوتوں (ویڈیو ریکارڈنگ) کے ساتھ مقدمہ درج کروایا۔

پولیس نے انسانی حقوق کی تنظیم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کردیا۔

اس حوالے سے ریاست کرناٹکا کے وزیر داخلہ جی پرامیشوار کا کہنا تھا کہ اس سیمینار کے انعقاد اور اس میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات کی جائے گی۔

خیال رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کی جانب سے ہندوستان کے زیرِانتظام کشمیر میں سیکیورٹی فورسز کے مظالم کو انسانی حقوق کے خلاف ورزی قرار دے کر کشمیریوں کے انصاف کے لیے مہم چلائی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں 11ویں روز بھی کرفیو، ہلاکتیں 44 ہوگئیں

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے، جبکہ اس دوران مظاہروں اور احتجاج کے دوران ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے اب تک تقریباً 70 سے زائد کشمیری ہلاک جبکہ ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں