کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی پریمیئر سروس کے آغاز کے ساتھ ہی مسافروں نے اس میں موجود ضرورت کی اشیاء مبینہ طور پر چوری کرنا شروع کر دی ہیں۔

حکام کے مطابق پی آئی اے پریمیئر فلائٹ-330 میں باتھ روم لوشن، ٹشو پیپرز اور دیگر استعمال کی چیزیں چوری ہوئیں جبکہ مسافروں نے طیارے میں گندگی کے ڈھیر لگا دیئے۔

مذکورہ پریمیئر فلائٹ اسلام آباد سے لندن پہنچنی تو طیارے میں مسافروں کے لیے رکھی گئی کئی اشیاء غائب تھیں جبکہ کھانے پینے کی چیزوں کے ریپرز اور خالی بوتلیں پڑی ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے پریمیئر سروس کا افتتاح

اس حوالے سے پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی نے ٹوئٹر پر تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘دیکھیں ہمارا ائیر بیس لندن پہنچنے کے بعد کیسا لگ رہا ہے، پی آئی اے پریمیئر سروس سے باتھ روم لوشنز اور کئی اشیاء چوری ہوچکی ہیں، برائے مہربانی پی آئی اے پریمیئر سروس کا خیال رکھیں‘۔

انہوں نے لکھا کہ’ کسی کو بھی عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، بصورت دیگر ایسے مسافروں پر سفر کرنے پر پابندی عائد کردی جائے گی‘۔

مزید پڑھیں: 14 اگست سے پی آئی اے کی پریمیئر سروس کا آغاز

یاد رہے کہ 14 اگست کو وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) اپنی پریمیئر سروس کا افتتاح کیا تھا، جس کے بعد اسلام آباد سے لندن کے لیے پروازوں کا آغاز کیا گیا، اس افتتاحی تقریب میں وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ پی آئی اے اور سری لنکن ایئرلائن کے سربراہان بھی شریک تھے۔

ان طیاروں کو نئے لوگو کے ساتھ پینٹ کردیا گیا ہے—ڈان نیوز.
ان طیاروں کو نئے لوگو کے ساتھ پینٹ کردیا گیا ہے—ڈان نیوز.

پریمیئر سروس کے لیے پی آئی اے نے سری لنکن ایئرلائنز سے انتہائی مہنگے داموں کرائے پر 3 ایئربس 330 طیارے حاصل کیے تھے۔

واضح رہے کہ یہ طیارے ویٹ لیز (wet lease) پر حاصل کیے گئے ہیں، یعنی ان طیاروں کو سری لنکن عملہ ہی آپریٹ کرے گا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Muhammad kashif munir bhatti Aug 18, 2016 03:00pm
these people deserve for cheap airlines, with no services, such a cheap people in UK
Bidooo Aug 18, 2016 04:05pm
پاکستان کا معاشرہ جس اخلاقی تنزلی کا شکار ہے اس کی ایک اور مثال - افسوس کے بہتری کے راستے بند کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی گئی چاہے وہ مذہبی طور پر ہو یا معاشرتی طور پر - سہی کہا تھا کسی کالم نگار نے موتیوں والا ہار ٹوٹ چکا اب موتی گرنے اور ختم ہونا باقی ہیں