ایم کیو ایم نے پارٹی آئین سے ’الطاف حسین‘ کا نام نکال دیا

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2016
ڈاکٹر فاروق ستار پریس کانفرنس کرتے ہوئے۔ — فوٹو: ڈان نیوز
ڈاکٹر فاروق ستار پریس کانفرنس کرتے ہوئے۔ — فوٹو: ڈان نیوز

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے پارٹی آئین میں ترمیم کرکے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کا نام نکال دیا۔

کراچی میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے 23 اگست کے فیصلوں کی روشنی میں پارٹی آئین میں چند ترامیم کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے آئین سے بانی ایم کیو ایم سے رہنمائی لینے کی شق ’9 بی‘ نکال دی گئی ہے، اجلاس بلانے کے لیے کنوینئر کی شرط ختم کردی گئی ہے اور کنوینئر کی ملک میں غیر موجودگی پر کوئی بھی سینئر ڈپٹی کنوینئر اجلاس بلاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کو عملی طور پر پاکستان سے چلا کر دکھایا، ہمارے اخلاص پر شک نہ کیا جائے، ہمیں پرکھا جائے، آزمایا جائے اور موقع دیا جائے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان ملک مخالف نعرے لگانے کے لیے پلیٹ فارم نہیں دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 'الطاف حسین کےخلاف قرارداد قبول نہیں'

فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی آئین میں تبدیلی آسان کام نہیں تھا، لیکن ہم مشکل فیصلے کر رہے ہیں، جبکہ 22 اگست کے بعد تمام فیصلے مکمل مشاورت سے لیے جارہے ہیں جن کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے توثیق بھی کردی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے میں فی الحال کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، لیکن رابطہ کمیٹی میں مزید 4 ارکان کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جن میں رؤف صدیقی، خالد مقبول صدیقی، خواجہ سہیل منصور اور سردار احمد شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی دفاتر کے نام پر دفاتر گرانے کا سلسلہ بند کیا جائے، ہمیں عارضی سے مستقل مرکز منتقل ہونے کی اجازت ملنی چاہیے، ہماری 3 خواتین کو ضمانت پر رہا کیا جائے جبکہ لاپتہ افراد بازیاب ہونے چاہئیں۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم خود کو اپنے قائد سے الگ کرے،حکومتی تنبیہہ

یاد رہے کہ الطاف حسین نے 22 اگست کو کراچی میں کارکنوں سے خطاب کے دوران پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے، اور کارکنان کو میڈیا ہاؤسز پر حملے کے لیے اکسایا تھا۔

ایم کیو ایم کے کارکنوں نے پاکستان کے خلاف نعرے لگانے کے بعد نجی ٹی وی چینل پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی تھی جبکہ ہنگامہ آرائی کے کے دوران ایک شخص ہلاک اور کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔

کراچی میں خطاب کے بعد الطاف حسین نے 22 اگست کو ہی امریکا میں مقیم اپنے کارکنوں سے خطاب میں بھی پاکستان مخالف تقریر کی تھی۔

ان تقاریر کے بعد الطاف حسین نے معافی بھی مانگی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ شدید ذہنی تناؤ کا شکار تھے اس لیے ایسی باتیں کیں جب کہ اس کے بعد ایم کیو ایم کے قائد نے پارٹی کے تمام اختیارات رابطہ کمیٹی کے سپرد کر دیئے۔

ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے الطاف حسین کی تقریر کے اگلے روز یعنی 23 اگست کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد کے بیانات سے لاتعلقی کا اعلان کیا اور کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں ہی رجسٹرڈ ہے اس لیے بہتر ہے کہ اب اسے آپریٹ بھی پاکستان سے ہی کیا جائے۔

23 اگست کے اعلان لاتعلق کے بعد گزشتہ ہفتے یعنی 27 اگست کو فاروق ستار نے ایک اور پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے الطاف حسین سے قطع تعلق کر دیا۔

ان تقاریر کے بعد ایم کیو ایم کو ملک کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب کہ پولیس اور رینجرز نے سندھ خصوصاً کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی شروع کرتے ہوئے متحدہ کے مرکز نائن زیرو سمیت سندھ بھر میں دفاتر کو سیل کر دیا۔

گزشتہ چند روز کے دوران غیر قانونی طور پر سرکاری زمین پر بنے ہوئے ایم کیو ایم دفاتر کی بڑی تعداد کو مسمار بھی کیا جاچکا ہے۔

دو روز قبل پاکستانی حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے خلاف کارروائی کے لیے برطانیہ کو باضابطہ طور پر ریفرنس بھی بھیجا جاچکا ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق ریفرنس میں برطانیہ سے عوام کو تشدد پر اکسانے اور بدامنی پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

ahmakadami Sep 02, 2016 10:54am
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے پارٹی آئین میں ترمیم کرکے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کا نام نکال دیا۔change constitution for renaming of the party- pakistani law do not forbid it.