اسلام آباد: ہندوستان میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ پاکستان کا اُڑی حملے سے کوئی تعلق نہیں اس لیے الزامات سے گریز کیا جائے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو طلب کرکے اڑی واقعے پر احتجاج کیا۔

اس موقع پر ہندوستان کی جانب سے پاکستانی ہائی کمشنر کو اُڑی حملے سے متعلق احتجاجی مراسلہ حوالے کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان، مبینہ طور پر دہشت گردوں کی حمایت اور ان کی پشت پناہی نہ کرنے اور اپنی سرزمین ہندوستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کے اپنے وعدے کی پاسداری کرے۔

تاہم پاکستانی ہائی کمشنر نے ہندوستان کا موقف مسترد کردیا۔

پاکستانی ہائی کمشنر نے ہندوستان کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تحقیقات سے قبل ہی پاکستان پر الزام کیسے عائد کیا، اگر ہندوستان کے پاس پاکستانی مداخلت کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں تو حوالے کرے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملہ، 17اہلکار ہلاک

انہوں نے دوٹوک انداز میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا اُڑی حملے سے کوئی تعلق نہیں اس لیے الزامات سے گریز کیا جائے۔

واضح رہے کہ اتوار کے روز جموں و کشمیر کے اڑی سیکٹر میں ہندوستانی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر مسلح افراد کے حملے میں 18 فوجی ہلاک ہوئے تھے، جبکہ جوابی کارروائی میں 4 حملہ آوروں کو بھی مار دیا گیا تھا۔

گزشتہ روز بھی ہندوستانی فوج نے اڑی سیکٹر میں 10 دراندازوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: کشمیر:ہندوستانی فوج کا 10 دراندازوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

ہندوستان کی جانب سے حملے کا الزام ایک بار پھر بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر لگاتے ہوئے کہا گیا کہ حملہ آوروں کا تعلق مبینہ طور پر کالعدم جیش محمد سے تھا جو پاکستان سے داخل ہوئے۔

تاہم پاکستان نے بغیر کسی شواہد کے لگائے گئے اس الزام کو سختی سے مسترد کردیا۔

حملے کی ابتدائی معلومات پاکستان کے حوالے

وکاس سوارپ کا کہنا تھا کہ ہندوستانی سیکریٹری خارجہ نے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو دیئے گئے احتجاجی مراسلے کے ساتھ اُڑی حملے سے متعلق ابتدائی معلومات بھی حوالے کیں۔

ابتدائی معلومات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کے حوالے کی گئیں، جس کے مطابق حملہ آوروں سے ’جی پی ایس‘ ملا جس سے لائن آف کنٹرول کے روٹ کی نشاندی ہوتی ہے، جبکہ حملہ آوروں سے کمیونیکیشن میٹرکس شیٹس بھی برآمد ہوئی ہیں۔

ہندوستانی سیکریٹری خارجہ کے مطابق حملہ آوروں سے ملنے والے دستی بموں پر پاکستانی مارکنگ تھی، جبکہ ان قبضے سے خوراک، ادویات اور کپڑوں سمیت دیگر پاکستانی مصنوعات بھی ملیں۔

ایس جے شنکر کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کے فنگر پرنٹس اور ڈی این اے کے نمونے پاکستان کو دیں گے، جبکہ امید ہے کہ پاکستان ان شواہد کا مثبت جواب دے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں