• KHI: Sunny 27.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 21.1°C
  • KHI: Sunny 27.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 21.1°C

پاک-ہند کے نوجوان امن کے حامی

شائع September 22, 2016

اسلام آباد: ایک طرف جہاں مسئلہ کشمیر اور اوڑی حملے کے بعد سے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات نے انتہائی کشیدہ صورتحال اختیار کرلی ہے، وہیں دوسری جانب دونوں طرف کے نوجوان امن کو فروغ دینے کے لیے ایک دوسرے کے ملک جانے کے خواہش مند ہیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز وائز' میں پاکستان اور ہندوستان کے نوجوانوں سے ایک دوسرے سے متعلق ان کی رائے طلب کی گئی، جس پر نوجوانوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ایک دوسرے کے ملک جاکر وہاں کی ثقافت اور تاریخی مقامات کو اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستانی نوجوان نمیر اورنگزیب کا کہنا تھا، 'میں چاہتی ہوں کہ ہندوستان کا دورہ کروں اور نئی دہلی، ممبئی جاکر وہاں ان کے فیسٹیولز اور تہوار دیکھوں'۔

ایک ہندوستانی نوجوان روی نتیش کا کہنا تھا کہ، 'میں جب پاکستان کے بارے میں سوچتا ہوں تو وہاں کے لذیز کھانے میرے ذہن میں آتے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ پشاور اور کراچی جاؤں اور ان شہروں کے تاریخی مقامات کا دورہ کروں، کیونکہ پشاور کے بازاروں کا تاریخ میں کافی ذکر موجود ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کراچی چونکہ ممبئی جیسا ہی ایک شہر ہے اور اس خطے کے مشہور شہروں میں دوسرے نمبر پر ہے، لہذا میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ وہاں کے لوگ کیسے ہیں'۔

روی نتیش نے کہا کہ 'انہیں لگتا ہے کہ ایسے کچھ لوگ پاکستان میں بھی ہوں گے جیسے ہندوستان میں ہیں'۔

اسی طرح ہندوستان سے تعلق رکھنے والی نوجوان مدھولیکا نرسمہن کا کہنا تھا کہ ان کے لیے کسی ایک جگہ کا انتخاب کرنا مشکل ہے، لیکن اگر انہیں ویزا مل گیا تو وہ پورا پاکستان دیکھ کر ہی واپس آئیں گی۔

جب پاکستانی نوجوانوں سے سوال کیا گیا کہ اگر ہندوستان کے لوگ پاکستان کی سیر کے لیے آئے تو کیا وہ انھیں دیکھنا پسند کریں گے؟ جس پر نمیر اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ہندوستانی مہمانوں کو کشمیر کی سیر کروائی جائے جسے جنت کی وادی کہا جاتا ہے۔

دوسری جانب نوجوان راج کمار کا کہنا تھا کہ وہ ہندوستانی مہمانوں کو تھرپارکر کی سیر پر لے کر جائیں گے، کیونکہ اس کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے، کیونکہ وہاں کی سرحد ہندوستانی راجھستان سے ملتی ہے، لیکن بدقسمتی سے فاصلے زیادہ ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ وہ انہیں اسکردو کا دورہ بھی کروائیں گے اور وہاں کے خوبصورت نظارے دکھائیں گے۔

ہندوستان کے روی نتیش اور مدھولیکا نرسمہن نے بھی کہا کہ اگر پاکستان کے شہری ان کے ملک آئیں گے تو وہ انھیں ہندوستان کے تاریخی مقامات کی سیر کروانا پسند کریں گے اور جب بھی پاکستانی مہمان آئیں گے تو انہیں کسی ہوٹل میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ ہم سب ساتھ ہی رہیں گے۔

مدھولیکا نرسمہن نے دونوں ملکوں کے فلمی ستاروں کی اہمیت پر روشتی ڈالتے ہوئے کہا کہ جس طرح یہاں ہندوستان میں فواد خان لوگوں کے دل کی دھڑکن سمجھے جاتے ہیں تو وہ جاننا چاہتی ہیں کہ کیا ایسا کوئی ہندوستانی اداکار بھی ہے جس کو پاکستان میں بھی پسند کیا جاتا ہے، جس پر پاکستانی نوجوان نمیر اورنگزیب نے ایشوریہ رائے کا نام لیا، جبکہ راج کمار نے مادھوری ڈکھشٹ کا انتخاب کیا۔

مزید پڑھیں: فواد خان ہندوستان میں پاکستان کی شناخت

اسی طرح روی نتیش کا کہنا تھا کہ انہیں نامور پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کے گانے بہت پسند ہیں اور اگر ماضی کے کچھ مشہور ناموں پر نظر ڈالی جائے تو ان میں غلام علی اور نصرت فتح علی خان آج بھی لوگوں کے دلوں میں اُسی طرح زندہ ہیں اور ہندوستان کا ہر شخص ان کو سنتا ہے۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات میں حالیہ کشیدگی اور جنگ جیسے ماحول سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر پاکستانی نوجوان راج کمار کا کہنا تھا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں اور جس طرح سے گذشتہ کئی سالوں سے'ایک پراکسی وار' جاری ہے تو ایسے میں جنگی حالات سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد اور تجارت کو فروغ دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں ہماری پالیساں ہی غلط ہیں، دنیا میں جس چیز کی اہمیت ہے وہ معیشت ہے جس سے امن قائم ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان کا پاکستان پر دہشت گرد ریاست ہونے کا الزام

پاکستان-ہندوستان تعلقات کے حوالے سے میڈیا کے کردار پر گفتگو کے دوران ہندوستانی نوجوان روی نتیش کا کہنا تھا کہ جب دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی آتی ہے یا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو میڈیا پر پاکستان کو لے کر دہشت گردی سے متعلق خبریں ہی نشر ہوتی ہیں، لیکن کچھ خبریں مثبت بھی ہوتی ہیں جو کہ کبھی کبھار ہی آتی ہیں۔

تاہم انھوں نے کہا کہ جب پاکستان سے متعلق میڈیا کچھ غلط دکھاتا ہے تو ہمیں سوشل میڈیا سے اس کی حقیقت پتہ چل جاتی ہے۔ روی نتیش کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے لوگوں کے پاکستان کے بارے میں خیالات کافی الگ ہیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں جموں کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں ہندوستانی فوجی کیمپ پر ہونے والے حملے اور اس کے بعد ہندوستان کے پاکستان پر دہشت گردی سے متعلق الزامات سے دونوں ملکوں کے درمیان حالات کشیدہ ہیں۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب پاکستان پہلے ہی کشمیر میں گذشتہ 3 ماہ سے جاری ہندوستانی فورسز کے مظالم اور وہاں ہونے والی جھڑپوں پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آواز بلند کرنے جارہا تھا، جہاں 8 جولائی کو حریت کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد سے حالات کشیدہ ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025