پنجاب: اسکولوں میں بلیک بورڈ اور چاک کے استعمال پر پابندی

13 اکتوبر 2016
ہر کلاس میں وائٹ بورڈ اور مارکرز کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت — فوٹو :  شٹر اسٹاک
ہر کلاس میں وائٹ بورڈ اور مارکرز کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت — فوٹو : شٹر اسٹاک

پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں تختہ سیاہ (بلیک بورڈ) اور چاک کے استعمال پر پابندی عائد کرکے وائٹ بورڈ اور مارکرز استعمال کرنے کا ہدایت نامہ جاری کر دیا گیا۔

صوبے کے اسپیشل سیکریٹری برائے تعلیم کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن میں ہدایت کی گئی ہے کہ سرکاری اسکولوں میں ہر کلاس میں وائٹ بورڈ اور مارکرز کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔

محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق سرکاری اسکولوں کے بچوں میں سانس کی بیماریوں کے خدشے کے پیش نظر چاک اور بلیک بورڈ کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی۔

نوٹیفیکیشن میں یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ بلیک بورڈ کو بھی درست حالت میں رکھا جائے جبکہ چاک بھی دستیاب ہونی چاہیے تاکہ ہنگامی صورتحال میں بوقت ضرورت اسے استعمال کیا جا سکے۔

پنجاب بھر میں ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ افسران (ای ڈی اوز) کو وائٹ بورڈ کی فوری دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسکولوں کے لیے وائٹ بورڈ اور مارکر جمع ہونے والی فیس اور این ایس بی فنڈ سے خریدے جائیں گے۔

اس حوالے سے ای ڈی او (تعلیم) لاہور طارق رفیق کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کا ہدایت نامہ اسکولوں کو ارسال کر دیا گیا ہے، یہ نوٹیفکیشن 6 اکتوبر کو جاری ہوا تھا تاہم عاشورہ کی چھٹیوں کے باعث ابھی تمام اسکولوں میں نہیں پہنچ پایا۔

طارق رفیق کے مطابق اسکولوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد اس ہدایت نامے پر عمل کریں کیونکہ پھر اسکولوں پر چھاپے مارے جائیں گے اور جہاں وائٹ بورڈ نہیں ہوں گے، ان اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ برصغیر میں سرکاری اسکولوں میں چاک اور تختہ سیاہ کا استعمال 100 سال سے زائد سے ہو رہا ہے، جبکہ دیہاتوں میں ایک زمانے تک تختی اور قلم بھی استعمال کیا جاتا تھا، جس کی جگہ اب کاپی اور پینسل لے چکی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں