• KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C
  • KHI: Clear 21.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.9°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.1°C

ڈاکٹر کی غفلت سے بلی کی ہلاکت پر معاوضے کا مطالبہ

شائع November 23, 2016

اسلام آباد: ڈاکٹر کی غفلت سے ہلاک ہونے والی بلی کی مالک خاتون نے واقعے میں ملوث ڈاکٹر سے کنزیومر ایکٹ کے تحت اڑھائی کروڑ روپے (25 ملین روپے) معاوضے کی ادائیگی کا مطالبہ کردیا۔

اسلام آباد کی رہائشی سندس نامی خاتون نے مقامی عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ گزشتہ برس نومبر میں وہ اپنی 2 ماہ کی بلی کا چیک اپ کرانے ایف سیون میں واقع جانوروں کے کلینک پر گئیں، جہاں بلی کے چیک اپ کے بعد انھیں اگلے دن آنے کا کہا گیا اور 22 نومبر کو بلی کو ہسپتال میں داخل کرلیا گیا، تاہم اسی شام بلی کی حالت خراب ہو گئی۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کی 'بلی' برآمد کرنے کیلئے پولیس پر دباؤ

درخواست گزار کے مطابق جب وہ اپنی بلی کو ایک دوسرے کلینک لے کر گئیں تو وہاں ڈاکٹر نے ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد بتایا کہ اس بلی کو کم درجہ حرارت پر رکھا گیا گیا تھا، جبکہ کسی بھی جانور کے لیے 105 سے زائد کا درجہ حرارت چاہیے ہوتا ہے، کم درجہ حرارت پر رکھنے کی وجہ سے بلی کی موت واقع ہو گئی۔

خاتون درخواست گزار کا کہنا تھا، 'مجھے جانور پالنے کا بہت شوق ہے اور بلی کی موت سے مجھے بہت صدمہ پہنچا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:17سال سے کراچی کی بلیوں کی ’میزبان‘ خاتون

درخواست میں ویٹنری کلینک کے مالک ڈاکٹر فیصل خان اور ملازم عابد عباسی کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ بلی کے مرنے پر انھیں ڈاکٹر فیصل خان سے اڑھائی کروڑ روپے لے کر دیا جائے۔

علاوہ ازیں بھاری فیس کی ادائیگی کے باوجود بلی کا خیال نہ رکھنے پر ڈاکٹر سمیت ملازم کو قید و جرمانہ کی سزا بھی دی جائے اور ویٹنری کونسل کو بھی ہدایات کی جائے کہ جانوروں کے تمام کلینکس پر ویڈیو کیمرے لگوائے جائیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ ڈاکٹر سمیت عملہ بیمار جانوروں سے کس طرح پیش آتے ہیں۔

یہاں پڑھیں:جب کے الیکٹرک نے ایک بلی کو بچایا

خاتون نے عدالت میں بلی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی جمع کروائی۔

سماعت کے بعد ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے فریقین کو آخری موقع دیتے ہوئے 5 دسمبر تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ اگر آئندہ سماعت پر جواب جمع نہ کرایا گیا تو عدالت اپنا فیصلہ سنا دے گی۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025