ہندوستانی فوج کے سابق سربراہ نئے پاکستانی آرمی چیف کے معترف

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2016
جنرل بکرم سنگھ  2012 سے 2014 تک ہندوستان کے آرمی چیف رہ چکے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
جنرل بکرم سنگھ 2012 سے 2014 تک ہندوستان کے آرمی چیف رہ چکے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

بھارت کے سابق آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ بھی پاکستان کے نامزد چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجودہ کے معترف نکلے۔

بکرم سنگھ نے پاکستان کے نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو انتہائی ’پیشہ ور‘ قرار دیا۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنرل بکرم سنگھ نے کہا کہ ’اقوام متحدہ کے آپریشنز میں جنرل باجوہ کی کارکردگی انتہائی پیشہ وارانہ اور نمایاں تھی‘۔

یاد رہے کہ کہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں انڈین آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کے ساتھ بطور بریگیڈ کمانڈر کام کرچکے ہیں جو وہاں ڈویژن کمانڈر تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ایک فوجی افسر کا طرز عمل بین الاقوامی ماحول میں مختلف ہوتا ہے جبکہ اپنے ملک میں ان کے کام کرنے کا طریقہ الگ ہوتا ہے، وہاں اسے اپنے قومی مفادات کا تابع رہنا ہوتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: جنرل قمر جاوید باجوہ نئے آرمی چیف مقرر

جنرل بکرم سنگھ بھارتی فوج کے 25 ویں سربراہ تھے اور وہ 31 جولائی 2014 کو ریٹائر ہوئے تھے، وہ بھارتی مسلح افواج کے چیئرمین آف دی چیفس آف جوائنٹ اسٹاف کمیٹی بھی رہ چکے ہیں۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق جنرل بکرم سنگھ نے کہا کہ ’بھارت کو تھوڑا صبر کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور محتاط رہنا چاہیے‘۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا نئے آرمی چیف کی قیادت میں پاکستان کی عسکری پالیسی میں کوئی تبدیلی آئے گی تو انہوں نے کہا کہ ’مجھے کوئی تبدیلی آتی دکھائی نہیں دے رہی‘۔

جنرل بکرم سنگھ نے کہا کہ ’جنرل باجوہ بھارت کے ساتھ ملحقہ سرحدی علاقوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور انہیں اندازہ ہے کہ سرحد کے دونوں جانب کس طرح کے حالات اور علاقے موجود ہیں‘۔

ایک اور بھارتی فوجی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’جنرل باجوہ لائن آف کنٹرول میں آپریشنز کی نوعیت اور پیچیدگیوں سے اچھی طرح واقف ہیں اور انہوں نے اپنے کیریئر کے وسیع طور پر کشمیر کو ہینڈل کیا‘۔

مزید پڑھیں: 'نئے آرمی چیف بھی وزیراعظم کی پالیسی پر عمل کریں گے'

واضح رہے کہ جنرل قمر باجوہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج (ٹورنٹو)، نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹیری (کیلی فورنیا)، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے گریجویٹ ہیں۔

نئے مقرر کیے گئے فوجی سربراہ کو کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں معاملات کو سنبھالنے کا وسیع تجربہ ہے، بطور میجر جنرل انہوں نے فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی کی۔

انہوں نے 10 ویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی بطور جی ایس او خدمات انجام دی ہیں۔

کشمیر اور شمالی علاقوں میں تعیناتی کا وسیع تجربہ رکھنے کے باوجود کہا جاتا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ دہشت گردی کو پاکستان کے لیے ہندوستان سے بھی بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں