جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے صدر پارک گوین ہَے پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مواخذے کے بل کی منظوری دے دی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے عوام اپنے ملک کی صدر پارک گوین ہَے کے مواخزے کیلئے مسلسل پانچ ہفتے سے سڑکوں پر احتجاج کررہے تھے، جس پر پارلیمنٹ نے کرپشن کے خلاف عالمی دن کے موقع پر مذکورہ فیصلہ دے کر دنیا میں ایک مثال قائم کردی۔

مزید پڑھیں: جنوبی کوریا: صدر کے استعفے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے کرپشن اسکینڈل میں ملوث خاتون صدر کی قسمت کا فیصلہ کیا۔

پارلیمنٹ نے صدر پارک گن ہے کے خلاف مواخذے کی تحریک بھاری اکثریت سے منظور کی، جہاں ایوان کے 300 ارکان میں سے 234 نے پارک گوین ہَے کے خلاف ووٹ ڈالا۔

آئینی عدالت میں پارک گوین ہَے کے خلاف الزامات ثابت ہونے تک وزیراعظم ہوانگ کیو کو قائم مقام صدر کی ذمہ داریاں بھی سونپ دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چوئے اسکینڈل: جنوبی کوریا کے وزیراعظم برطرف

ان پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنی قریبی ساتھی کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی کہ وہ صدر کا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے دولت اکٹھی کرے۔

پارک گوین ہَے پر ان کی سہیلی شوئی سون سل کو سرکاری دستاویزات کی رسائی دینے کا بھی الزام تھا۔

یاد رہے کہ حکومتی معاملات میں مداخلت کے الزامات میں شوئی سن کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

مزید پڑھیں: جنوبی کوریا میں امریکی سفیر پر قاتلانہ حملہ

دوسری جانب پارک گوین نے پارلیمنٹ کا فیصلہ قبول کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک جاری بیان میں کہا کہ 'میں جنوبی کوریا کی عوام سے معافی مانگتی ہوں جو میری لاپرواہی کی وجہ سے انتشار کا شکار ہوئی'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں