• KHI: Partly Cloudy 17.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.8°C
  • KHI: Partly Cloudy 17.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.8°C

پرواز سے قبل بکرے کا صدقہ دینے پر تحقیقات کا آغاز

شائع December 24, 2016

راولپنڈی: پاکستان ایئر لائنز (پی آئی اے) نے بے نظیر بھٹو انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر اے ٹی آر طیارے کی پرواز سے قبل بکرے کو صدقہ کیے جانے کے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحیقات کا آغاز کردیا۔

ادارے کے سیکیورٹی حکام نے ایئرپورٹ کے انتہائی حساس حصے میں بکرے کو ذبح کرنے کیلئے لائی گئی چھری پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کو اب ’صدقے‘ کا آسرا

پی آئی اے نے ’اے ٹی آر 42‘ طیارے کے قریب ’صدقے‘ کے طور پر کالے بکرے کی قربانی دی—۔فوٹو/ آئی این پی.
پی آئی اے نے ’اے ٹی آر 42‘ طیارے کے قریب ’صدقے‘ کے طور پر کالے بکرے کی قربانی دی—۔فوٹو/ آئی این پی.

خیال رہے کہ 18 دسمبر کو سوشل میڈیا پر ایک خبر منظر عام پر آئی تھی کہ پی آئی اے کی اے ٹی آر 42 پرواز سے قبل ایک بکرے کو صدقہ کیا گیا ہے، جس پر بے نظیر بھٹو ایئرپورٹ کے سیکیورٹی حکام بھی حیران رہ گئے کہ ایسے حساس حصے میں چھری کیسے لائی گئی جہاں کسی فرد یا ہتھیار کو لے جانے کیلئے سیکیورٹی کلیئرنس کی ضرورت ہوتی ہے۔

سینئر سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ کے حساس حصے میں چھری اور کالے بکرے کو لائے جانے کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس وقت ڈیوٹی پر موجود سیکیورٹی اہلکار سے بھی تفتیش کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اتوار کو ایک اے ٹی آر طیارے کو پرواز کی اجازت دیے جانے کے بعد اس طیارے کے مسافروں اور عملے کی زندگیوں کیلئے صدقے کے طور پر ایک بکرے کو ذبح کیا گیا تھا۔

اس موقع پر پی آئی اے کی انتظامیہ نے خود کو مذکورہ معاملے سے دور رکھا اور ترجمان دانیال گیلانی کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ایک ملازم کی جانب سے اے ٹی آر طیارے کو کلیئر کیے جانے پر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی 'اے ٹی آر' طیارے میں آگ لگنے کی تردید

انھوں نے بتایا کہ بکرے کو پرواز سے کئی گھنٹے قبل ذبح کیا گیا تھا۔

پی آئی اے ترجمان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پی آئی اے کے آٹی آر طیاروں کے بیڑے کی جانچ کا فیصلہ کیا گیا تھا جس پر تمام 10 اے ٹی آر طیاروں کو گراؤنڈ کردیا گیا۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ دو اے ٹی آر طیاروں کو کلیئر کیا جاچکا ہے۔

یہ رپورٹ 24 دسمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025