• KHI: Maghrib 5:58pm Isha 7:15pm
  • LHR: Maghrib 5:22pm Isha 6:43pm
  • ISB: Maghrib 5:24pm Isha 6:48pm
  • KHI: Maghrib 5:58pm Isha 7:15pm
  • LHR: Maghrib 5:22pm Isha 6:43pm
  • ISB: Maghrib 5:24pm Isha 6:48pm

'گرم پانی زیادہ جلدی برف بنتا ہے'

شائع January 7, 2017

ٹھنڈے پانی سے جلد برف میں تبدیل ہوجانے کی توقع کرنا فطری بات ہے لیکن بعض سائنسدان اس کے برعکس نظریہ پیش کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بعض حالات میں گرم پانی ٹھنڈے پانی سے زیادہ جلدی برف میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

سائنسی جریدے سائنس نیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کیمسٹس کی ایک ٹیم کا یہ خیال ہے کہ جب پانی میں 'اثر امپمبا' پیدا ہوجائے تو گرم پانی زیادہ تیزی سے منجمد ہوسکتا ہے۔

جبکہ بعض محققین کہتے ہیں کہ ایسا کوئی اثر سرے سے موجود ہی نہیں۔

جلد منجمد ہونے والے گرم پانی کے حوالے سے اگر ریفرنس دیکھا جائے تو اس کی تاریخ یونان کے ممتاز فلسفی ارسطو سے جاکر ملتی ہے جنہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے گرم پانی کو ٹھنڈے پانی سے زیادہ جلدی جمتے ہوئے دیکھا ہے۔

1960 کی دہائی میں تنزانیہ کے ایک طالب علم جس کا نام ایرسٹو امپمبا تھا، اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر آئس کریم کو بالکل گرم حالت میں فریزر میں رکھا جائے تو وہ زیادہ جلدی جم جاتی ہے۔

سائنسدان اس کیفیت کو ثابت کرنے کے لیے کئی وضاحتیں پیش کرتے ہیں اور عملِ بخارات کے اثرات، برق رسائی، حل شدہ گیسز اور پانی میں موجود دیگر آلودگیوں کو اس کی وجہ قراردیتے ہیں۔

تاہم ان میں سے کسی بھی وضاحت کو کبھی بھی مکمل طور پر تسلیم نہیں کیا گیا۔

6 دسمبر کو ایک سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں سائنسدانوں نے موقف اپنایا کہ گرم پانی کے جلدی جمنے کے پیچھے ہائیڈروجن بانڈز، ہائیڈروجن اور آکسیجن کے مادوں کے درمیان بننے والا ربط جیسے عوامل کارفرما ہوسکتے ہیں۔

ڈیلاس کی سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی کے ڈائٹر کریمر اور ان کے ساتھیوں نے پانی کے مولیکیولز میں ہائیڈروجن بانڈز کی قوت پر تحقیق کی اور ان کا کہنا ہے کہ 'ہم نے دیکھا کہ جب پانی کو گرم کیا جاتا ہے تو ہائیڈروجن بانڈز میں تبدیلی رونما ہوتی ہے'۔

کریمر نے بتایا کہ 'ٹھنڈے پانی کا جائزہ لینے پر معلوم ہوا کہ اس میں کمزور اور مضبوط ہائیڈروجن بانڈز دونوں موجود تھے جبکہ گرم پانی میں مضبوط ہائیڈروجن بانڈز کی تعداد زیادہ پائی گئی کیوں کہ کمزور بانڈز پانی گرم ہونے کی وجہ سے ٹوٹ گئے تھے'۔

کریمر اور ان کے ساتھیوں نے یہ دیکھا کہ ہائیڈروجن بانڈز 'امپمبا اثر' کی وضاحت کرسکتے ہیں کیوں کہ گرم پانی میں کمزور بانڈز پہلے سے ٹوٹے ہوئے ہوتے ہیں اور مولیکیولز کے گروپ ایسے ٹکڑے بنانا شروع کردیتے ہیں جو ایک ساتھ مل کر برف میں تبدیل ہوسکتے ہیں اور یہی منجمد ہونے کے عمل کا آغاز ہوتا ہے۔

جبکہ ٹھنڈے پانی میں موجود کمزور ہائیڈروجن بانڈز کو پہلے ٹوٹنا ہوتا ہے اور پھر منجمد ہونے کا عمل شروع ہوتا ہے اور ممکنہ طور پر یہی وجہ ہے کہ گرم پانی زیادہ جلدی جمتا ہے۔

تاہم اب بھی سائنسدانوں کے درمیان اس بات پر اختلاف موجود ہے کہ ٹھنڈا پانی جلدی برف بنتا ہے یا گرم پانی اور آیا یہ 'امپمبا اثر' کی وجہ سے ہوتا ہے یا اس کی کوئی اور وجہ ہے۔


کارٹون

کارٹون : 23 اکتوبر 2024
کارٹون : 22 اکتوبر 2024