• KHI: Partly Cloudy 26.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 17°C
  • ISB: Rain 16.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 26.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 17°C
  • ISB: Rain 16.6°C

'عدم استحکام سے سرمایہ کاری بوجھ میں تبدیل ہوسکتی ہے'

شائع January 26, 2017

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں ہونے والی حالیہ 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ملک کی تیز ترقی و تعمیر کیلئے آخری موقع ہوسکتا ہے جبکہ سیاسی عدم استحکام معاشی ترقی میں مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (آئی ٹی) کی جانب سے حال میں دنیا میں کرپشن کے حوالے سے ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کرپشن پرسیپشن انڈکس میں پاکستان نے 6 درجے بہتری حاصل کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے شعبے میں ہونے جارہی ہے جس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر ہونے والی 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے ضروری ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام کا تسلسل قائم رہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 'ملک میں سیاسی انتشار اور عدم استحکام اربوں ڈالر کی اس سرمایہ کاری کو مشکلات سے دو چار کردے گی، اگر سیاسی عدم استحکام پیدا کیا گیا تو ہم اس سرمایہ کاری کا بوجھ برداشت نہیں کر پائیں گے'۔

وفاقی وزیر نے زور دیا کہ معاشی ترقی اور سرمایہ کاری کی رفتار برقرار رہنی چاہیے اور اسے اگلے مرحلے میں داخل کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ پاکستان کی تیز معاشی ترقی کیلئے آخری موقع ہوسکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملک نے 1960 میں ایسی ہی معاشی ترقی کے دو مواقع ضائع کیے ہیں اور 1965 میں اس کا نقصان اٹھانا پڑا بعد ازاں 91-1990 کے وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں معاشی ترقی نے 7 فیصد کے حساب سے بڑھنا شروع کیا تو اس وقت بھی اس کو روکنے کیلئے سیاسی حکومتوں میں مستقل تبدیلیاں کی جانے لگیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس دوران انڈیا کا معاشی ترقی کا ریٹ پاکستان سے بڑھ گیا اور برآمداد 2001 میں بہتر ہوگئی جبکہ بنگلہ دیش نے اس حوالے سے 2003 میں سبقت لے لی۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 'ملک کو اب راہداری منصوبے کی شکل میں تیسرا موقع ملا ہے جس سے ملک میں معاشی استحکام اور اس میں تسلسل پیدا ہوگا جبکہ اس حوالے سے شفافیت کو بھی یقینی بنایا جائے گا جو پاکستان کو خطے میں تیز ترین معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کردے گا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گذشتہ 3 سال میں کرپشن کا کوئی اسکینڈل بھی سامنے نہیں آیا ہے جبکہ اس دوران کئی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

انھوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ دل برداشتہ سیاستدان ملک میں سیاسی بے چینی اور عدم استحکام پیدا کرکے قوم کے درمیان انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں یہ ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے دشمنوں کے آلہ کار بننے ہوئے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر الزام لگاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ ریاستی اداروں میں غنڈہ گردی کرکے اپنی مطلب کا فیصلہ حاصل کرنا چاہتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ انھیں اس بات کا احساس کرنا چاہیے کہ یہ ملک کیلئے نقصان کا باعث ہوسکتا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ 'آپ الیکشن کمیشن یا سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپنی مطلب کا فیصلہ حاصل کرنے کیلئے زبردستی نہیں کرسکتے، یہ خود کو شکست دینے کی سیاست ہے'۔

ان کا کہنا تھاکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (آئی ٹی) نے پاکستان میں کرپشن میں کمی کے اقدام کو سراہا تھا۔

اس سے قبل ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل (آئی ٹی) کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایشیا کے خطے میں چین میں دیانت داری اور شفافیت کے حوالے سے بہتری آئی ہے اور وہ 12ویں پوزیشن کی جانب بڑھ رہا ہے جبکہ پاکستان کا نواں نمبر ہے۔

اس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے اپنے ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں کرپشن کو ختم کرنے کیلئے کوششیں کی ہیں تاہم اس کیلئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق ڈینمارک اور نیوزی لینڈ کی کارکردگی سب سے بہتر ہے دونوں 90 ویں پوزیشن پر ہیں جبکہ ان کے قریب فن لینڈ (89) اور سوئیڈن (88) ہیں جبکہ دس سالہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق صومالیہ کی کارکردگی سب سے خراب ہے۔

یہ رپورٹ 26 جنوری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025