بیجنگ: چین نے ایک خطہ ایک سڑک نظریے کے تحت ’جدید سلک روڈ‘ کی تعمیر کے سلسلے میں ہونے والی سمٹ میں برطانیہ کو بھی شرکت کی دعوت دے دی۔

سفارتی ذرائع نے برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو اس بات کی تصدیق کی کہ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو مئی میں ہونے والی اس سمٹ میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

قبل ازیں برطانوی حکومت کی جانب سے بھی یہ بیان سامنے آیا تھا کہ تھریسا مے رواں برس چین کا سرکاری دورہ کریں گی۔

واضح رہے کہ ’ایک خطہ ایک سڑک‘ چینی صدر شی جن پنگ کا شہرہ آفاق پروگرام ہے جس کے تحت وہ ایشیا، افریقا اور یورپ بھر میں ریلویز، بندرگاہوں اور پاور اسٹیشنز سمیت انفرااسٹرکچر کے دیگر منصوبوں پر اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے جُڑنے کیلئے چین کا مزید سرمایہ کاری کا فیصلہ

چین نے سلک روڈ فنڈ کے لیے 40 ارب ڈالر مختص کیے ہیں اور چینی حمایت یافتہ 50 ارب ڈالر کے ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے قیام کا مقصد بھی یہی تھا کہ اس کے ذریعے سلک روڈ منصوبوں کے لیے سرمایہ حاصل کی جاسکے۔

مئی میں ہونے والی سمٹ میں شرکت کرنے والے سربراہان مملکت کے حوالے سے چین کی جانب سے زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

گزشتہ ہفتے چین کے اسٹیٹ کونسلر یانگ جائی چی نے مقامی اخبار کو بتایا تھا کہ ایشیا، یورپ، افریقا اور لاطینی افریقا سے تعلق رکھنے والے 20 ممالک کے سربراہان مملکت نے سمٹ میں شرکت کی تصدیق کردی ہے تاہم ان کے نام ظاہر نہیں کیے گئے تھے۔

بیجنگ میں موجود ایک سفارتی ذریعے نے دعوت نامے کی فہرست کے حوالے سے بتایا کہ اس میں برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا نام بھی شامل ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سفارتی ذریعے نے بتایا کہ چین ان ممالک کا انتخاب کررہا ہے جنہیں وہ اپنا دوست سمجھتا ہے اور جو ’ایک خطہ ایک سڑک‘ کے نظریے کے فروغ کے لیے معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سی پیک میں تیسرے ملک کی شمولیت پر غور کرسکتے ہیں، چین

دیگر دو ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ دعوت نامے کی فہرست میں برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا نام شامل ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ’چین میں ہونے والا یہ 2017 کا اہم ترین ایونٹ ہوگا‘۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے بتایا کہ سمٹ کی تیاریاں بہترین طریقے سے جاری ہیں اور اس کی تفصیلات اور شرکاء کے ناموں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

سری لنکا پہلے ہی اس سمٹ میں شرکت کی تصدیق کرچکا ہے جبکہ چین کا کہنا ہے کہ فلپائن کے صدر روڈریگو دوترتے بھی اس میں شرکت کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ چین کو پاکستان سے بہتر طریقے سے جوڑنے کے لیے چینی حکومت نے مزید 24.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کا فیصلہ کیا ہے اور یہ سرمایہ کاری مغربی صوبے سنکیانگ میں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ سلک روڈ اکنامک بیلٹ چینی صدر شی جن پنگ کا 'ایک خطہ ایک سڑک' وژن کا حصہ ہے جو انہوں نے 2013 میں پیش کیا تھا اور اس کا مقصد قدیم تجارتی راہداری کو بحال کرنا ہے۔

اس سلسلے میں چین پاکستان میں بھی چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پر 46 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کررہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں