کراچی: شہر قائد کے علاقے سعید آباد میں ایک خاتون کو مبینہ طور پر ان کے سسرالیوں نے زندہ جلا کر قتل کردیا۔

سعید آباد تھانے کے ایس ایچ او عبدالغفار کورائی نے بتایا کہ سعید آباد کے علاقے گلشن غازی کی رہائشی 22 سالہ خاتون رخسانہ کو سول ہسپتال کے برنس سینٹر لایا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کے جسم کا 70 فیصد جھلس چکا ہے، خاتون بدھ (8 مارچ) کی رات زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس نے خاتون کے شوہر محمد علی، ان کے سسر اور دیگر 2 رشتے داروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔

مقتولہ کے والد نور محمد نے پولیس کو بتایا کہ مرکزی ملزم محمد علی نے 2 شادیاں کر رکھی تھیں اور وہ اکثر وبیشتر ان کی بیٹی سے جھگڑا کیا کرتا تھا۔

پولیس کے مطابق رخسانہ کے سسرال والوں نے مبینہ طور پر ان پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی۔

پولیس نے مقدمے میں نامزد 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ خاتون کے شوہر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

گذشتہ برس ملک کے مختلف علاقوں میں خواتین کو زندہ جلانے کے متعدد واقعات پیش آئے تھے۔

مزید پڑھیں:پسند کی شادی: ماں نے بیٹی کو زندہ جلاکر قتل کردیا

8 جون 2016 کو لاہور کے علاقے فیکٹری ایریا کی حدود میں مست اقبال روڈ کی رہائشی زینت رفیق کو اس کی ماں، بھائی اور بہنوئی نے زندہ جلا کر قتل کردیا تھا۔

31 مئی 2016 کو صوبہ پنجاب کے بالائی علاقے مری میں 5 ملزمان نے رشتے سے انکار کرنے پر ماریہ بی بی نامی اسکول ٹیچر کو مبینہ تشدد کے بعد آگ لگا کر کھائی میں پھینک دیا تھا، جنھیں بعد ازاں پمز ہسپتال کے برن سینٹر منتقل کیا گیا تھا، ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ماریہ کا جسم 85 فیصد تک جھلس چکا تھا، جو یکم جون کو زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں:مری میں زندہ جلائی گئی اسکول ٹیچر دم توڑ گئیں

اس سے قبل گذشتہ برس اپریل میں بھی صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ہزارہ کے شہر ایبٹ آباد میں اسی قسم کا ایک دلخراش واقعہ رونما ہوا تھا، جہاں ایک نام نہاد جرگے کے اراکین، ایک 16 سالہ لڑکی عنبرین کو ایبٹ آباد میں ایک خالی مکان میں لے گئے اور نشہ آور ادویات کے ذریعے بے ہوش کرنے کے بعد اس کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔

مزید پڑھیں: جرگے کا فیصلہ:16سالہ لڑکی قتل کے بعد جلادی گئی

بعدازاں عنبرین کی لاش کو سڑک کنارے کھڑی گاڑی کی پچھلی سیٹ پر ڈال کر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں