کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی رہنماؤں میں شمار ہونے والے سلیم شہزاد کو ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال میں دہشت گردوں کو علاج میں سہولت دینے کے کیس میں ضمانت مل گئی۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ملزمان کو 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ کیس میں نامزد دیگر تمام ملزمان کی پہلے ہی ضمانت منظور کی جاچکی ہے۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلیم شہزاد نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ان کی ضمانت ہوگئی، اب وہ کراچی کی سیاست میں فعال کردار ادا کریں گے اور جلد اپنے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

مزید پڑھیں:ایم کیو ایم رہنما سلیم شہزاد وطن واپسی پر گرفتار

سلیم شہزاد کی پیشی کے موقع پر پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے رہنما انیس قائم خانی بھی عدالت میں موجود تھے، اس حوالے سے سلیم شہزاد نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ انیس قائم خانی کے شکر گزار ہیں کہ وہ ملنے آئے اور ان کی خیریت دریافت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کا کسی سے ذاتی نہیں صرف نظریاتی اختلاف ہے۔

یاد رہے کہ سلیم شہزاد گذشتہ ماہ 6 فروری کو 25 سال کی جلاوطنی کے بعد وطن لوٹے تھے، تاہم ایئرپورٹ پر ہی انھیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سلیم شہزاد—ایم کیو ایم کی سیاست سے گرفتاری تک

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار نے بتایا تھا کہ سلیم شہزاد کو ڈاکٹر عاصم کیس سمیت دیگر مختلف مقدمات میں مطلوب ہونے پر گرفتار کیا گیا۔

گرفتاری کے بعد تھانے میں سلیم شہزاد کا ابتدائی ویڈیو بیان ریکارڈ کیا گیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ 22 اگست 2016 کو ایم کیو ایم لندن سے علیحدگی کا اعلان کر چکے ہیں۔

انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کیس میں نام آنے پر وہ اپنے خلاف چلنے والی عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے وطن آئے ہیں۔

مزید پڑھیں: سلیم شہزاد کی گرفتاری کے وارنٹ گرفتاری جاری

واضح رہے کہ سلیم شہزاد ڈاکٹر عاصم کیس میں نامزد ہیں اور کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال میں دہشت گردوں کا علاج کروانے پر ان کی گرفتاری کا حکم نامہ جاری کر رکھا تھا۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جنوری 2016 میں سلیم شہزاد، میئر کراچی وسیم اختر، انیس قائم خانی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے قادر پیٹیل کو مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں