ریپ کا نشانہ بننے والی حاملہ خاتون کے پیٹ میں بچہ ضائع
مظفرآباد: آزاد کشمیر میں گزشتہ ہفتے مبینہ طور ایک بااثر شخص کی جانب سے ریپ کا نشانہ بنائی گئی حاملہ خاتون کا خودکشی کی کوشش کے 3 دن بعد ان کے پیٹ میں 4 ماہ کا بچہ ضائع ہوگیا۔
ضلع جہلم ویلی کی متاثرہ خاتون کا علاج کرنے والے ڈاکٹر اور وکیل نے خاتون کے پیٹ میں بچے کے ضائع ہونے کا دعویٰ تین دن بعد کیا۔
متاثرہ خاتون نے 4 اپریل کو خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی جنہیں ایس کے این ہسپتال داخل کرایا گیا تھا، جہاں بعد ازاں پولیس نے ان کا بیان ریکارڈ کیا۔
علاج کے بعد متاثرہ خاتون کو صحت بہتر ہونے پر ہسپتال فارغ کردیا گیا تھا، مگر انہیں گزشتہ روز ایک بار پھر ہسپتال داخل کرایا۔
خاتون کو جب دوبارہ ہسپتال داخل کرایا گیا تو ان کے پیٹ میں پلنے والا 4 ماہ کا بچہ ضائع ہوگیا، کیوںکہ جب انہوں نے زہر پیا تو اس کا اثر پیٹ میں رہ گیا، جس نے بچے کو نقصان پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: 'انصاف نہ ملا تو وزیراعظم ہاؤس کے سامنے آگ لگالوں گی'
معاوضہ لیے بغیر رضاکارانہ طور پر متاثرہ خاتون کا مقدمہ لڑنے والے وکیل آصف شہزاد عباسی نے بتایا کہ خاتون کے ساتھ ہونے والے حادثات اور ناانصافیوں کے بعد قانون و انصاف پر ان کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت تھی، جس وجہ سے انہوں نے ان کا کیس رضاکارانہ طور پر لیا۔
متاثرہ خاتون کے وکیل کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہئیے کہ ’ریپ‘ کرنے والے ملزمان کو ایسی سزا دے جو آنے والوں کے لیے مثال بن جائے۔
وکیل نے بتایا کہ خاتون کو اغوا، تشدد اور دہشت کا نشانہ بنائے جانے سمیت ریپ کا نشانہ بنایا گیا، مگر پولیس نے صرف آئین کی شق 10 (3) کے تحت زنا کا مقدمہ درج کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈی آئی جی پولیس سردار گلزار احمد نے متعلقہ پولیس تھانے کو ہدایات کیں کہ مقدمے میں زنا کی شق 11 کی دفعات بھی شامل کی جائیں، جب کہ انہوں نے شریک ملزم کو فوری گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے، مگر تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
وکیل نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ریپ کرنے والے مرکزی ملزم کو مہمان کے طور پر تھانے میں رکھا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: کشمیر: حاملہ خاتون کی ’ریپ‘ کے بعد خودکشی کی کوشش
واضح رہے کہ گزشتہ جمعے کو آزاد جموں و کشمیر کے ضلع جہلم ویلی میں مبینہ طور پر خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
واقعہ آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کے حلقے میں پیش آیا تھا۔
ایک بچے کی ماں 25 سالہ حاملہ خاتون نے کہا تھا کہ اسے مبینہ طور پر دوسرے قبیلے کے بااثر شخص نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔
ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
متاثرہ خاتون کے ایک رشتہ دار اور پولیس حکام نے ڈان کو بتایا تھا کہ مشتبہ شخص خاتون کو مشہور پہاڑی علاقے چِکار کے نواح میں ویران مقام پر لے گیا، جہاں اس نے خاتون سے زیادتی کی۔











لائیو ٹی وی