اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کا کہنا ہے کہ 2018 کے انتخابات وقت سے پہلے کرانے کی کوئی تجویز زیر غور ہے اور نہ ہی اس معاملے پر وزیر اعظم نواز شریف پر دباؤ ڈالا جاسکتا ہے۔

وزیر قانون زاہد حامد کی سربراہی میں قائم انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ریٹرننگ افسران فوج سے لینے کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی تجویز مسترد کردی گئی۔

زاہد حامد نے اراکین کو بتایا کہ پاک فوج کی پولنگ اسٹیشنوں پر تعیناتی سے متفق ہیں مگر ریٹرننگ افسران سے متعلق فیصلہ کرنا الیکشن کمیشن کی صوابدید ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کی منظوری سے نگراں حکومت تشکیل دینے کی پی ٹی آئی کی تجویز بھی مسترد کردی گئی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ ’فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے لیے قومی اسمبلی و سینیٹ میں آئینی ترمیم کے باعث انتخابی اصلاحات تاخیر کا شکار ہوئیں، تاہم اب انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر اجلاس منعقد کرے گی اور اصلاحات بجٹ سے قبل تیار کرلی جائیں گی۔‘

یہ بھی پڑھیں: پاناما کیس کی سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں الیکٹرانک اور بائیو میٹرک ووٹنگ مشینوں کا استعمال وسائل اور سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’قبل از وقت انتخابات کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، قبل از وقت انتخابات کرانا وزیر اعظم کی صوابدید ہے اور اس حوالے سے ان پر دباؤ نہیں ڈالا جاسکتا۔‘

انہوں نے پاناما لیکس کے فیصلے سے متعلق کہا کہ ’پاناما کا فیصلہ جب آئے گا تاہم تب دیکھیں گے، تاہم عدالت کا ہر فیصلہ صدیوں تک یاد رکھا جاتا ہے۔‘

تبصرے (0) بند ہیں