کراچی میں واقع ایک مندر۔ فائل تصویر
کراچی میں واقع ایک مندر۔ فائل تصویر

لاڑکانہ : دو روز قبل کرشنا مندر سے چوری ہونے والی پانچ مورتیاں کباڑی کی دکان سے بر آمد، دو ملزمان گرفتار اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔

ایس ایس پی لاڑکانہ پیر محمد شاہ نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ لاڑکانہ شہر کے علاقے علی گوہر آباد میں واقع کرشنا مندر سے دو روز قبل پانچ مورتیاں چوری کی گئیں جن کی بر آمدگی کے لئے پولیس ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

مارکیٹ تھانے کی پولیس نے خفیہ اطلاع پر ایمپائر روڈ کے علاقے میں واقع ایک کباڑی کے دکان پر چھاپا مارا جہاں سے مندر سے چرائی جانے والی پانچوں مورتیوں کو بر آمد کرتے ہوئے دکان کے مالک نعیم شیخ کباڑی اور عبد الستار نامی شخص کو گرفتار کر لیا ہے جنہوں نے بتایا ہے کہ ملزمان نے مورتیاں دوست محمد اور ایاز شیخ نامی دو افراد سے پانچ ہزار روپوں کے عوض خریدی تھیں۔

ملزمان نے اس کے بعد انہیں کاٹ کر اسکریپ میں شامل کر دیا گیا تھا اور اگر پولیس ایک روز مزید تاخیر کرتی تو اسکریپ کی بوریاں لاہور بھجوادی جاتیں۔ ایس ایس پی پیر محمد شاہ نے مزید بتایا کہ مورتیاں بیچنے والے دونوں ملزمان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں جو کہ روپوش ہوچکے ہیں جنہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کے مندر سے مورتیوں کی چوری مذہبی انتہا پسندی نہیں بلکہ پیسوں کے لئے چوری کی تھیں مورتیوں کے گلے میں ایک لاکھ روپے مالیت کا سونے کا ہار موجود تھا جس کی بھی تلاش جاری ہے۔

ایس ایس پی پیر محمد شاہ نے کہا کہ کارروائی میں حصہ لینے والے پولیس اہلکاروں کو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر سرٹیفکیٹ،کیش انعام او ر ان کی ترقی کی سفارش بھی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی مارکیٹ تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں