لاہور میں پچاس علما نے مشترکہ طور پر ٹارگٹ کلنگ، خود دھماکوں اور ناحق قتل کیخلاف فتویٰ جاری کیا ہے۔ فائل تصویر
لاہور میں پچاس علما نے مشترکہ طور پر ٹارگٹ کلنگ، خود دھماکوں اور ناحق قتل کیخلاف فتویٰ جاری کیا ہے۔ فائل تصویر

 لاہور: سنی اتحاد کونسل کے 50 علما نے خود کش حملوں، ناحق قتل، بم دھماکوں اور ٹارگٹ کنلگ کے خلاف اجتماعی فتویٰ جاری کرتے ہوئے اسے حرام قرار دیا ہے۔ علما نے انتہا پسندی کیخلاف تعلیم دینے والے مدارس کا نصاب چیک کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین،  صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر پچاس مفتیوں نے کوئٹہ، پشاور اور نانگا پربت میں دہشت گردی کے تناظر میں خود کش حملوں، قتل ناحق، بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اجتماعی فتویٰ جاری کیا ہے۔

 فتویٰ میں کہا ہے کہ اسلام میں خود کش حملے حرام، قتل شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ اور غیر ملکی مہمانوں کو ہلاک کرنا بدترین جرم ہے۔

فتوے میں ڈرون حملوں کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور ظالمانہ فعل جبکہ دہشت گردی میں جاں بحق ہونے والے سپاہیوں کو شہید اور قوم کا ہیرو قرار دیا گیا ہے۔

 علمائے کرام نے انتہا پسندی کی تعلم دینے والے مدرسوں کانصاب چیک کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔نصاب بھی چیک کرنے کا مطالبہ کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں