گھوٹکی: صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ایک 16 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر اغواء کے بعد نشہ آور ادویات دے کر 5 افراد نے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔

متاثرہ لڑکی کے بھائی لیاقت کھمبرو نے صحافیوں سے گفتگو میں الزام عائد کیا کہ ان کی بہن کو 5 افراد نے اغواء کیا اور ان کے گاؤں کھمبرا سے دور ایک گھر میں لے جاکر نشہ آور ادویات دے کر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔

انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ریپ کے بعد ملزمان ان کی بہن کو بے ہوشی کی حالت میں ان کے گھر کے باہر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق لڑکی کو اوباڑو تعلقہ ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ابتدائی طبی رپورٹ میں ریپ کی تصدیق کی گئی۔

مزید پڑھیں: سندھ : ’ریپ ‘کیسز میں ڈی این اے ٹیسٹ لازمی قرار

لیاقت کھمبرو نے واقعے کی رپورٹ کھمبرا پولیس اسٹیشن میں درج کروادی، جس میں 5 ملزمان واحد بخش کوڑی، مجاہد حسین کوڑی، قربان علی کوش، شبیر حسین چاچڑ اور اللہ دتو چاچڑ کو نامزد کیا گیا۔

ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) اوباڑو عبدالحق بھٹو نے مقامی صحافیوں سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گھوٹکی: 12 سالہ لڑکی کو 'ریپ' کے بعد زندہ جلا دیا گیا

دوسری جانب واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اسٹیشن ہاؤس آفیسر کھمبرا دریا خان نے ڈان کو بتایا کہ کچھ ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

علاوہ ازیں سندھ کے وزیر داخلہ سہیل انور سیال اور انسپکٹر جنرل سندھ اے ڈی خواجہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

آئی جی سندھ نے گھوٹکی کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) مقصود بنگش کو ہدایات دیں کہ متاثرہ لڑکی اور ان کے اہلخانہ کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور اس کیس میں انصاف کو یقینی بنایا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں