اسلام آباد: عالمی بینک نے پاکستان میں غریب اور مجبور عوام خاص طور پر ایسی خواتین جن کی ڈیجیٹل بینکنگ اور مالیاتی خدمات تک رسائی حاصل نہیں ہے، کی مدد کے لیے 13 کروڑ 70 لاکھ ڈالر مالیت کے منصوبوں کی منظوری دے دی۔

دار الحکومت میں عالمی بینک کے مشن کے مطابق ’فنانشل انکلوژن اینڈ انفرا اسٹرکچر پراجیکٹ‘ ان ادائیگیوں کے نظام کو اَپ گریڈ کر کے سستی اور تیزی سے ادائیگی کی سروس کو یقینی بنائے گا۔

جمعرات (15جون) کو منظور ہونے والا یہ پروجیکٹ “نیشنل فنانشل انکلوژن اسٹریٹجی” کو لاگو کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ورلڈ بینک پشاور-کابل ہائی وے بنانے میں پاکستان کی مدد کرے گا

یہ نظام ملک میں 2020 تک 50 فیصد بالغ آبادی کی مالیاتی اور بینکاری سروسز تک رسائی کو بہتر بنائے گا جس میں آدھی تعداد خواتین کی ہے۔

اس کے علاوہ یہ ’انکلوژن منصوبہ‘ نجی شعبوں میں چھوٹے اور درمیانے قرضوں کو 7 فیصد سے 15 فیصد تک بڑھائے گا۔

ورلڈ بینک کے ڈائریکٹر برائے پاکستان ایلانگو پچامتو نے کہا کہ ’دنیا میں بینک کی سہولت سے محروم افراد کی 5 فیصد آبادی پاکستان میں رہتی ہے اور ہمیں ان لوگوں کو بالخصوص خواتین کو مالی طور پر با اختیار بنانے کی ضرورت ہے‘۔


یہ خبر 17 جون 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں