خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں پانچ سالہ بچی کو مبینہ طور پر ریپ کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا گیا۔

ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) راحت اللہ خان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق 5 سالہ بچی گھر سے لاپتہ ہوئی اور پھر شام چار بجے اس کی لاش قریبی مشتبہ گھر سے برآمد ہوئی، جسے تین بکسوں میں لپیٹ کر لکھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی افراد بچی کی لاش لے کر بشام کے تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال لے کر گئے، تاہم لیڈی ڈاکٹر کی عدم موجودگی پر ڈاکٹروں کی ٹیم نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اَلپوری کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بھجوایا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ بچی کو پہلے ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور پھر اس کا گلا دبا کر قتل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: شانگلہ: بہو کے 'ریپ' پر بیوی نے شوہر کو قتل کردیا

راحت اللہ خان کا کہنا تھا کہ پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بعد واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی، جس میں ڈاکٹروں کے طبی معائنے کی رپورٹ اور شک کی بنیاد پر گرفتار کیے جانے والے 55 سالہ شخص جَمراز کو پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعات 302 اور 376 کے تحت نامزد کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی ایس پی بشام بشیر خان کی سربراہی میں خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے تاکہ اصل مجرموں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: 5 سالہ لڑکی کا ریپ کے بعد قتل

مقامی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او حبیب سید نے کہا کہ وہ تحقیقات کے لیے مشتبہ شخص کے پورے خاندان کو حراست میں لیں گے کیونکہ زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی کے سینڈل مشتبہ شخص کے گھر سے برآمد ہوئے، جبکہ وہ ماضی میں بھی اس طرح کے واقعات میں ملوث رہا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Sohail Jun 22, 2017 01:56pm
When there is no justice implemented, we will see this happening again and again. Our judicial system needs a serious overhaul.