کوئٹہ کے جی پی او چوک پر فرائض انجام دینے والے سارجنٹ حاجی عطااللہ کو بلوچستان اسمبلی کے رکن کی تیز رفتار گاڑی نے کچل کر ہلاک کردیا۔

پولیس کے مطابق سارجنٹ حاجی عطااللہ جی پی او چوک پر ڈیوٹی انجام دے رہے تھے کہ انھیں ایک گاڑی نےٹکر ماری جس سے وہ زخمی ہوئے، فوری طبی امداد کے لیے انھیں سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا تھا جہاں وہ جاں بر نہ ہوسکے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سارجنٹ کو ٹکر مارنے والی کار رکن صوبائی اسمبلی عبد المجید اچکزئی کی ہے جو حکمراں جماعت کی اتحادی پارٹی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔

سول لائنز پولیس نے نامعلوم ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کردی ہے۔

ڈان کو ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس رزاق چیمہ نے کہا کہ 'اگر رکن اسمبلی متعلقہ خاندان کو منانے میں ناکام ہوئے تھے قانون اپنا راستہ لے گا'۔

دوسری جانب رکن اسمبلی عبدالمجید اچکزئی نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹریفک پولیس اہلکار کے اہل خانہ کو ہرجانہ ادا کرنے کو تیار ہوں۔

عبدالمجید اچکزئی نے میڈیا میں چلنے والے بعض رپورٹس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'چند حلقوں نے مجھے مجرم قرار دیا ہے' جبکہ ان کا کہنا ہے جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ خود گاڑی میں موجود نہیں تھے۔

یاد رہے کہ عبدالمجید اچکزئی 2013 کے عام انتخابات میں ضلع قلعہ عبداللہ کی سیٹ پی بی-13 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

کوئٹہ کے ٹریفک پولیس چیف نذیر احمد کرد کا کہنا تھا کہ 'ہم واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں اور چند دن کے اندر تمام معاملات واضح ہوجائیں گے'۔

تبصرے (0) بند ہیں