• KHI: Clear 18.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 9.9°C
  • KHI: Clear 18.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 9.9°C

’پاکستان اپنی سرزمین دہشت گردوں کے ہاتھوں استعمال نہ ہونے دے‘

شائع June 27, 2017
دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشترکہ طور پر لڑنے کاعزم ظاہر کیا  فوٹو: اے پی
دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشترکہ طور پر لڑنے کاعزم ظاہر کیا فوٹو: اے پی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین دیگر ممالک پر حملوں کے لیے دہشت گردوں کے ہاتھوں استعمال نہ ہونے دے۔

امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن میں ملاقات کے دوران امریکی صدر اور بھارت وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے دفاعی تعاون، دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ اور افغانستان میں جاری جنگ کے خلاف مل کرنے کا عزم کیا۔

امریکی وائٹ ہاوس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی نے ملاقات کے دوران پاکستان پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی سرزمین دہشت گردوں کے ہاتھوں استعمال نہ ہونے دے اور اس کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کرے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق دونوں رہنماوں نے اقوام عالم پر زور دیا کہ وہ اپنے تمام علاقائی اور سمندری تنازعات کو عالمی قوانین کے تحت پر امن طریقے سے حل کریں۔

مزید پڑھیں: امریکا اور ہندوستان کا دفاعی معاہدہ، پاکستان و چین متاثر ہوں گے

دوطرفہ ملاقات کے بعد وائٹ ہاوس کے باہر مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بھارت اور امریکا دہشت گردی کی برائی اور اسے چلانے والے انتہا پسند نظریات سے متاثر ہوئے ہیں۔

اب تک دونوں ممالک کی جانب سے اہم اعلانات سامنے نہیں آئے ہیں تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت کے ساتھ 36 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے 20 ڈرون طیاروں اور ایک مسافر طیارے کی فروخت کے معاہدے کی تصدیق کر دی۔

امریکا بھارت کو 2008 سے اب تک فوجی سامان فروخت کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، دونوں ممالک کے درمیان گذشتہ 9 برسوں میں 15 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے ہو چکے ہیں۔

اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت کے تعلقات کبھی بھی بہتر اور مضوبط تر نہیں رہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدر بنا تو امریکا اور بھارت ’پکے دوست‘ ہوں گے، ٹرمپ

انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا بھارت کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے اور دو طرفہ شفاف تجارتی تعلقات کی تعمیر کرنا چاہتا ہے جس سے دونوں ممالک کے لوگوں کو ملازمتوں کے مواقع میسر آسکیں اور ساتھ ہی دونوں ممالک کی معیشتیں بھی مضبوط ہوں گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب امریکی اشیاء کی بھارتی منڈیوں تک رسائی کی رکاوٹیں ختم ہو گئیں جس کی مدد سے امریکا کا مالی خسارہ کم ہوجائے گا۔

نریندر مودی نے بھارت کو امریکی کمپنیوں کے لیے بہترین منڈی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اب امریکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک محفوظ ملک کی حیثیت اختیار کر رہا ہے۔

بھارتی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکا بھارت کے لیے سماجی و اقتصادی تبدیلی میں اہم شراکت دار ہے۔

ایک اور خبر پڑھیں: امریکا کا پاکستان سے متعلق اپنی پالیسی میں سختی پر غور

اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نے کہا 'بھارت کی ترقی کے لیے میرے نقطہ نظر اور ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا کو دوبارہ عظیم ملک بنانے کے نظریے کی مدد سے دونوں ممالک کے تعاون میں نئی وسعت پیدا ہوگی۔

ٹرمپ مودی ملاقات کے دوران افغانستان کی صورتحال تبادلہ خیال ہوا، اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں تعمیر و ترقی کے عمل میں تعاون پر بھارتی عوام کے شکر گزار ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نے بھی امریکی صدر کو یقین دلایا کہ بھارت عالمی امن و استحم کے حصول میں امریکا کے ساتھ قریبی تعلقات قائم رکھے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات سے قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی سیکریٹری دفاع جم میٹس اور امریکی سیکریٹری اسٹیٹ ریکس ٹلرسن سے بھی ملاقات کی تھی۔

امریکی محکمہ خارجہ نے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد قرار دے کر ان پر پابندیاں عائد کردی تھیں جسے ماہرین کی جانب سے دورے پر بھارت کی سب سے بڑی کامیابی سمجھا جارہا ہے۔


تبصرے (1) بند ہیں

عرفان انور Jun 27, 2017 12:13pm
سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینا اور پاکستان سے دہشت گردوں کو اپنی سرزمیں استعمال نہ کرنے دینے کا مطالبہ نہائیت خطرناک developments ہیں۔ ایک طرف تو کشمیریوں کی تحریک کو داعش و القائدہ کی صف میں کھڑا کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف اس کی آڑ میں پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا۔ جنوبی ایشیا کو مشرق وسطی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے بنا سوچے کہ خطے میں دو ممالک ایٹمی صلاحیت کے حامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025