آزاد کشمیر : سید صلاح الدین پر امریکی پابندی کے خلاف احتجاج

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2017
مظفر آباد میں مظاہرین سید صلاح الدین کے حق میں مظاہرہ کر رہے ہیں — فوٹو: طارق نقاش
مظفر آباد میں مظاہرین سید صلاح الدین کے حق میں مظاہرہ کر رہے ہیں — فوٹو: طارق نقاش

مظفر آباد: حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو امریکا کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے اور ان پر لگائی جانے والی پابندیوں پر آزاد کشمیر کے دارالحکومت میں ریلی اور مظاہروں کے دوران امریکا اور بھارت مخالف نعرے بازی کی گئی۔

مظفرآباد کے مشہور 'برہان وانی چوک' پر مظاہرہ کرتے ہوئے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر حزب المجاہدین کے کمانڈر کے حق میں نعرے درج تھے۔

کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدو جہد کو 'دہشت گردی' قرار دینے پر کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ریلی کے دوران مظاہرین نے بھارت کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ بھارت کا پرچم بھی نذر آتش کیا۔

مزید پڑھیں:کشمیر کی صورتحال پر امریکا کا اظہار تشویش

مظاہرین سے خطاب میں مقررین نے ٹرمپ انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صلاح الدین پر پابندی لگانے کا مقصد در اصل امریکی دورے پر موجود بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو خوش کرنا ہے۔

ریلی کے شرکاء نے اس معاملے میں چین سے بھی مثبت کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

مظفر آباد میں مظاہرے کے بھارتی پرچم بھی نذر آتش کیا گیا — فوٹو: طارق نقاش
مظفر آباد میں مظاہرے کے بھارتی پرچم بھی نذر آتش کیا گیا — فوٹو: طارق نقاش

یار رہے کہ چین پہلے بھی دو مرتبہ امریکا کی جانب سے جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز کو رکوا چکا ہے۔

آزاد جموں کشمیر کے سابق وزیر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما خواجہ فاروق احمد نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کمزور خارجہ پالیسی نے ٹرمپ انتظامیہ کو کشمیری حریت پسند کو 'دہشت گرد' کہنے کی ہمت حاصل ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر پر مودی کا دعویٰ، امریکا کا حمایت سے انکار

انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکا کے اس فیصلے کے خلاف ایل او سی کے دونوں جانب ہڑتال کی کال دی جائے اور اسے ایک تاریخی ہڑتال بنانے کے لیے کشمیر کی تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔

’ٹرمپ-مودی گٹھ جوڑ کو خطے کیلئے بڑا خطرہ‘

آزاد جموں کشمیر کے صدر سردار محمد مسعود خان نے 'ٹرمپ-مودی' گٹھ جوڑ کو خطے کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔

سردار محمد مسعود خان نے بیان میں کہا کہ امریکا نے ہمیشہ پاکستان کو دھوکا ہی دیا ہے، جس کی ایک اور مثال حزب المجاہدین کے کمانڈر پر پابندی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی ہونے کے باوجود پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف نہیں کیا۔

آزاد کشمیر کے صدر نے مزید کہا کہ درحقیقت بھارتی فوج وادی میں نہتے کشمیریوں کا خون بہا کر دہشت گردی پھیلا رہی ہے۔

** مزید پڑھیں: ’مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان،ہندوستان میں امن ممکن نہیں‘**

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کو نظرانداز کرکے فیصلہ کرتے ہوئے امریکا نے بین الاقوامی انسانی حقوق اور جمہوریت کے معیار کو خیر باد کہ دیا ہے۔

متحدہ جہاد کونسل کا رد عمل

متحدہ جہاد کونسل (یو جے سی) کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے حزب المجاہدین کے کمانڈر کو دہشت گرد قرار دینے کے اقدام سے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی چارٹر کی تضحیک ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سید صلاح الدین کشمیر میں حق خود ارادیت کا ایک نشان ہیں اور بھارت کو خوش کرنے کے لیے ان کے خلاف ایسے اقدام سے تکلیف ہوئی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ دنیا بھر میں آزادی کے حامی ممالک امریکا کے فیصلے کو مسترد کر دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں