چکن کا گوشت کس حد تک ٹھیک ہے؟

27 جون 2017
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر یہ کہا جائے کہ چکن پاکستان تو کیا دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا گوشت ہے تو غلط نہیں ہوگا۔

پاکستان میں ہر جگہ اس کا گوشت آسانی سے دستیاب ہے مگر کیا وہ ٹھیک ہوتا ہے ؟

آسان الفاظ میں کہیں آپ چکن کا خراب گوشت تو نہیں خرید رہے جو نہ صرف پیسوں کا ضیاع کا باعث بنتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں : دودھ خالص ہے یا ملاوٹ شدہ جاننا بہت آسان

تاہم آپ آسانی سے خراب چکن کی شناخت کرسکتے ہیں اور خریدنے سے پہلے یہ چیز آپ کو دیگر نقصانات سے بھی بچا سکتی ہے۔

درج ذیل علامات کو جانیں جس سے معلوم ہوگا کہ کچا چکن خراب ہے یا نہیں۔

سینے کے گوشت میں سفید لکیریں

چکن کے سینے کے گوشت پر بنی سفید لکیروں اور چربی کی موٹی تہہ پر توجہ مرکوز کریں۔ اس کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ پولٹری فارم میں چکن میں ہارمونز داخل کیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کے وزن میں بہت تیزی سے ہوتا ہے۔ اس طرح کا گوشت صحت کے لیے اچھا نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں : چاول پکانے کا عام طریقہ صحت کیلئے 'مہلک'

اس کی رنگت بدلی ہوئی ہوگی

اگر چکن کا گوشت گلابی کی بجائے گرے ہوجائے یا اس کے چربی والوں حصوں پر پیلا رنگ نمایاں ہوجائے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ گوشت کھانے کے قابل نہیں اور اسے نہ لینا ہی بہتر ہوگا۔ خام چکن ہلکے گلابی رنگ کا ہو تو بہترین ہوتا ہے جبکہ چربی سفید رنگ کی ہونی چاہئے۔

بو ہوسکتی ہے

خراب چکن کی ایک نشانی اس میں پیدا ہوجانے والی بو ہے، اگر وہ عام چکن سے ہٹ کر کچھ میٹھی یا گندے انڈوں جیسی ہو تو اسے لینے کا فیصلہ ترک کردیں۔

گوشت لجلجا ہونا

عام طور پر کچا چکن نم تو ہوتا ہے مگر لجلجا نہیں، اگر آپ کو گوشت لجلجا لگے اور دھونے کے بعد بھی لیس دار یا چپچپا رہے تو یہ گوشت خراب ہونے کی نشانی ہے۔

بہت زیادہ وقت سے رکھا ہوا ہو

اس کا تعلق خریداری سے نہیں بلکہ اگر یہ آپ کے فریج میں ایک سے چار ماہ سے منجمند حالت میں رکھا ہے تو زیادہ امکان یہ ہے کہ اس کا معیار خراب ہوچکا ہے، اگر آپ کو اس کے خراب ہونے کا ذرا سا بھی اندیشہ ہے تو اسے استعمال نہ کریں کیونکہ وہ فوڈ پوائزننگ یا معدے کے دیگر امراض کا باعث بن سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں