دور جدید میں دنیا کے مشہور ترین کھیلوں میں مکس مارشل آرٹس (ایم ایم اے) عالمی سطح پر بے حد مقبول ہے، جسے دنیا بھر میں کروڑوں افراد دلچسپی سے دیکھتے اور پسند کرتے ہیں۔

شائقین کی اس دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر کئی تنظیمیں اور ادارے مکس مارشل آرٹسٹ کے مقابلوں کا انعقاد کرتی ہیں، جنھیں شائقین کی جانب سے بھرپور انداز میں سراہا جاتا ہے۔

ایک مقابلے پر دنیا بھر کے مکس مارشل آرٹس کے مداحوں کی نظریں ٹکی ہوئی ہیں۔

رواں سال کے آغاز میں ایشیا کے چند بڑے کھیلوں کے مقابلے منعقد کروانے والے اداروں میں سے ایک ون-چیمپیئن شپ کی جانب سے ون مِڈل ویٹ چیمپیئن شپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں روس سےتعلق رکھنے والے ورلڈ چیمپیئن وٹالی بگ ڈیش کا اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنا تھا، تاہم ان کے حریف کے بیمار ہو جانے کے باعث قرعہ برمیز پائیتھن کہلانے والے میانمار کے مکس مارشل آرٹسٹ آنگ لا این سنگ کے نام نکلا.

برمیز پائیتھن کو اس عالمی مقابلے میں حصہ لینے سے دس دن قبل نوٹس دیا گیا۔ اس انتہائی کم دورانیے کے نوٹس کے باوجود مکس مارشل آرٹسٹ آنگ لا این سنگ نے اس دعوت کو قبول کیا اور بین الاقوامی فاتح بننے کے لیے جی دار مقابلہ کیا تاہم وٹالی بگ ڈیش اس مقابلے میں فاتح قرار پائے لیکن وہ مقابلے میں اپنے حریف مارشل آرٹسٹ آنگ لا این سنگ کو ناک آوٹ نہیں کر سکے۔

تاہم اس مقابلے کے بعد دنیا بھر کے شائقین کو اس وقت حیرت ہوئی جب مقابلے ہار جانے والے مارشل آرٹسٹ آنگ لا این سنگ نے ورلڈ چمپیئن وٹالی بگ ڈیش کو دوبارہ مقابلے کا چیلنج کیا جسے وٹالی نے قبول کر لیا۔

ون مڈل ویٹ چیمپیئن شپ کے ورلڈ چمپیئن ٹائٹل کے لیے ہونے والے اس دوسرے مقابلے کا انعقاد اب 30 جون کو میانمار کے شہر یانگون میں ہوگا۔

گذشتہ مقابلے کے حوالے سے مارشل آرٹسٹ آنگ لا این سنگ کا موقف تھا کہ انھیں پہلے میچ میں حصہ لینے سے قبل تیاری کے لیے کم وقت دیا گیا تاہم اس بار وہ پھرپور انداز میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔

دوبارہ مقابلے کے حوالے سے مکس آرٹسٹ آنگ لا این سنگ کا کہنا تھا کہ میں یہ مقابلہ کرنا چاہتا ہوں۔ یہ لڑائی پہلے مقابلے سے مختلف ہو گی۔میں یہ ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ پہلے مقابلے کے دوران میں کھل کر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کر سکا لیکن اس بار میں مقابلے کے لیے پوری طرح تیار ہوں۔ میرے خیال میں جس حریف سے آپ پہلے لڑ چکے ہوں اس سے دوبارہ لڑنا آسان ہوتا ہے۔میں یہ ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ میں اس مقابلے کا فاتح بن سکتا ہوں۔

اس حوالے سے وٹالی بگ ڈیش نے بتایا کہ عام تاثر یہ ہے کہ جس حریف سے آپ لڑ چکے ہوں اس سے دوبارہ لڑنا آسان ہوتا ہےتاہم میرے خیال میں دوبارہ منعقد ہونے والا یہ مقابلہ مشکل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اس بار ہم دونوں ایک دوسرے کی کمزوریاں اور صلاحیتیں جانتے ہیں۔مجھے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ میرا جیتنا کوئی اتفاق نہیں تھا۔ آنگ لا این سنگ با صلاحیت حریف ہیں اور ان سے مقابلہ کرنا مشکل ہے۔ہمارے گذشتہ مقابلے میں بھی واضح فیصلہ ہوا اور اس بار بھی میں انھیں ہرا دوں گا۔

آنگ لا این سنگ کے لیے اپنی سرزمین پر لڑنا بے حد اہمیت کا حامل ہے جہاں جیت کر وہ میانمار کی تاریخ میں مکس مارشل آرٹس کے پہلے بین الاقوامی فاتح بن سکتے ہیں۔

مکس مارشل آرٹس کی تاریخ کے دو بہترین پہلوانوں کے درمیان ہونے والے اس مقابلے کے حوالے سے بین الاقوامی مبصرین اور کوچز بھی اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔

اپنے زیر تربیت دو ورلڈ مکس مارشل آرٹسٹ بنانے والا کوچ مارک سینگیاو کا کہنا ہےکہ میری ذاتی رائے میں آنگ لا این سنگ پہلے مقابلے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کر سکے کیوں کہ انھیں مقابلے سے چند روز قبل ہی نوٹس دیا گیا تھا لیکن اب انھیں دوسری بار یہ ثابت کرنے کا موقع دیا گیا ہے کہ وہ اس مقابلے کے لیے چنے گئے بہترین حریف ہیں۔

سابق مکس مارشل آرٹسٹ اور ون چیمپیئن شپ کے نائب صدر رچ فرینکلن نے گذشتہ مقابلے اور دونوں پہلوانوں کے حوالے سے کہا کہ وٹالی مقابلے کے دوران لات اور مکے کا بہترین استعمال کرتے ہیں جس سے کافی چوٹ پہنچتی ہے ۔ وہ کافی مضبوط انسان ہیں۔

مقابلے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بین الاقوامی مبصر مچ چلسن نے کہا کہ وٹالی بگ ڈیش اور آنگ لا این سنگ کے درمیان پہلا مقابلہ بہت دلچسپ تھا ہم نے اس لڑائی میں آنگ لا این سنگ کو بھرپور انداز میں لڑتے دیکھا وہ گرے، مار کھائی لیکن ان کا جذبہ کم نہیں ہوا اور انھوں نے بہترین مقابلہ کیا۔اس مقابلے میں وٹالی نے یہ ثابت کیا کہ وہ فاتح ہیں لیکن مجھے اور آنگ لا این سنگ کے انداز نے متاثر کیا ۔

30جون کو منعقدہونے والے اس مقابلے کا دنیا بھر میں مداح بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں ۔ اس مقابلے کو 118 ممالک میں ایک ارب سے زائد افراد براہ راست دیکھ سکیں گے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا وٹالی بگ ڈیش اپنے ٹائٹل کا دفاع کر پائیں گے یا آنگ لا این سنگ میانمار کے پہلے مکس مارشل آرٹسٹ ورلڈ چیمپیئن بن کر تاریخ رقم کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں